تعمیراتی منصوبوں  کی تعمیرسے قبل 14 این او سیز کا حصول محفوظ سرمایہ کاری کی ضمانت

ریئل اسٹیٹ کو دنیا بھر میں سرمایہ کاری کے لیے پُرکشش سیکٹرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ گذشتہ چند دہائیوں سے مذکورہ شعبہ کی شرح نمو میں غیر یقینی حد تک اضافہ ہوا ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں رہائشی و کمرشل منصوبوں کی تعمیر کا عمل تیزی سے جاری ہے جہاں لوگ اپنی استطاعت کے مطابق سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ ایک دور تھا جب لوگ گولڈ اور غیر ملکی کرنسی میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیتے تھے لیکن ملک میں سیاسی عدم استحکام اور دیگر اور بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے کے باعث گولڈ اور غیر ملکی کرنسی میں سرمایہ کاری کے رحجان میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور شہریوں نے سرمایہ کاری کے لیے ریئل اسٹیٹ کا رخ کر لیا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

حال ہی میں قانون سازی سے متعلق ریاستی ستون پارلیمان کی ایک کمیٹی کے اجلاس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ صرف اسلام آباد کے ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر انتظام علاقوں میں 75 کے قریب ایسی ہاؤسنگ سوسائٹیز اور رہائشی منصوبوں کا انکشاف ہوا ہے جو یا تو غیر قانونی طور پر تعمیر کیے جا رہے ہیں یا پھر ان منصوبوں کے لیے مجاز اتھارٹیز کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزی لوازمات پورے ہی نہیں کیے گئے۔

پاکستان میں ریئل اسٹیٹ مارکیٹنگ پر کام کرنے والے معتبر اداروں کا یہ ماننا ہے کہ کسی بھی ریئل اسٹیٹ منصوبے میں سرمایہ کاری سے قبل شہریوں کو اس منصوبے سے متعلق متعلقہ اداروں سے اچھی طرح جانچ پڑتال کر لینی چاہئیے تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی مالی نقصان سے بچا جا سکے۔

وفاقی دارالحکمت اسلام آباد میں اعلیٰ شہرت کی حامل تعمیراتی کمپنی امارات گروپ آف کمپنیز کے پانچ کے قریب منصوبے زیر تعمیر ہیں جن میں فلورنس گیلیریا، امارات بلڈرز مال، مال آف عریبیہ اور گالف فلوراز شامل ہیں جبکہ ایمزون مال تکمیل کے بعد باقاعدہ طور پر فنکشنل ہو چکا ہے۔

امارات گروپ آف کمپنیز کے ایک ذیلی ادارے گرانہ ڈاٹ کام کے گروپ ڈائریکٹر فرحان جاوید کا محفوظ سرمایہ کاری کے حوالے سے کہنا ہے کہ اسلام آباد کے ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کے زیر انتظام علاقوں میں کسی بھی ریئل اسٹیٹ منصوبے میں سرمایہ کاری سے قبل تمام شہریوں کو اس بات کی اچھی طرح تسلی کر لینی چاہئیے کہ آیا جس منصوبے میں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے وہ منصوبہ سی ڈی اے کے قوانین کے تحت 14 مختلف این او سیز کا حامل ہے بھی یا نہیں۔

بنیادی طور پر جلد بازی میں لوگ مختلف اشتہارات سے متاثر ہو کر بغیر کسی تصدیق اور خاص طور پر این او سی پر مبنی 14 دستاویزی لوازمات کو نظر انداز کرتے ہوئے بھاری سرمایہ کاری کر دیتے ہیں اور بعد میں مجوزہ منصوبے کے خلاف مجاز اتھارٹی کی جانب سے کی جانے والی قانونی کاروائی کے نتیجے میں سرمایہ کار کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہاں ہم اپنے قارئین کے لیے ان 14 دستاویزات پر مبنی این او سیز کا ذکر کرنا چاہیں گے جن کی تصدیق کے بعد آپ کسی بھی منصوبے میں بلا خوف و خطر محفوظ سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ یاد رہے امارات گروپ آف کمپنیز ان چند تعمیراتی اداروں میں سے ایک ہے جو تعمیراتی قوانین سمیت دیگر دستاویزی لوازمات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ترقی کی منازل تیزی سے طے کر رہا ہے۔

یاد رکھیے! سی ڈی اے کے زیر انتظام علاقوں میں کسی بھی تعمیراتی منصوبے کی منظوری کے لیے 14 این او سیز کا حصول لازمی ہے۔

ملکیتی دستاویزات

 پٹواری یا تحصیل دار سے تصدیق شدہ اراضی کا عکس شجرہ

عکس شجرہ بنیادی طور پر ایک ایسا نقشہ ہوتا ہے جو اراضی کے مالک کی ڈیمانڈ پر پٹواری تیار کرتا ہے۔ عکس شجرہ بنیادی طور پر ایک ایسا دستاویز ہے جو خریدی یا بیچی جانے والی زمین کی اصل حد بندی کا تعین کرتا ہے۔

پٹواری یا تحصیل دار سے تصدیق شدہ فرد

فرد ایک انتہائی اہم ایسا دستاویز ہے جو کسی بھی جائیداد کے اصل مالک کی تصدیق کرتا ہے۔ بنیادی طور پر مذکورہ دستاویز کی اس وقت ضرورت پیش آتی ہے جب آپ زمین، مکان یا کسی بھی پراپرٹی کی رجسٹری کروانے جاتے ہیں۔

صداقت نامہ / مواخذہ داری کی سند

صداقت نامہ / مواخذہ داری کی سند تحصیل دار سے تصدیق کروانی ضروری ہے۔ یہ ایک انتہائی اہم دستاویز ہے جو جائیداد کی خرید و فروخت میں دونوں کنندگان کی رضامندی کی قانونی اور دستاویزی دلیل ہے۔

ترقیاتی منصوبے کی ابتدائی منصوبہ بندی کا اجازت نامہ (پی پی پی)

ترقیاتی منصوبے کی ابتدائی منصوبہ بندی کا اجازت نامہ ایک ایسا دستاویز ہے جو مجوزہ تعمیراتی منصوبے کی خصوصیت اور ہییت کا تعین کرتا ہے۔ یہ دستاویز سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ سے حاصل کیا جا سکتا ہے اور ریئل اسٹیٹ کے کسی بھی تعمیراتی منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں یہ دستاویز متعلقہ پلاننگ اتھارٹی کو جمع کروانا لازمی ہے۔

منصوبے کا منظورشدہ لے آؤٹ پلان

کسی بھی عمارت یا تعمیراتی منصوبے کا لے آؤٹ پلان ایک ایسا دستاویز ہے جو مجوزہ منصوبے کی نقشے کے مطابق بنیادوں کی تعمیر سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ دستاویز سی ڈی اے ون ونڈو اپریشن کے سامنے واقع آرکیٹیکٹ ڈائریکٹوریٹ سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

لے آؤٹ پلان کی ڈیزائن ویٹنگ کمیٹی سے منظوری

لے آؤٹ پلان کی حتمی منظوری کے لیے ڈیزائن ویٹنگ کمیٹی مجوزہ منصوبے کے ڈیزائن پر تفصیلی مشاورت کے بعد اجازت نامہ جاری کرتی ہے۔ اس سرکاری دستاویز کا منصوبے کے آغاز سے قبل حصول لازمی ہے۔

بلڈنگ پلان کی منظوری کا دستاویز

کسی بھی عمارت یا تعمیراتی منصوبے کی تعمیر کی منظوری کا اجازت نامہ ایسا دستاویز ہے جو مجوزہ منصوبے کی تعمیر کے معیارات کے تعین کی منظوری کی دلیل ہے۔ یہ دستاویز سی ڈی اے ون ونڈو اپریشن کے سامنے واقع آرکیٹیکٹ ڈائریکٹوریٹ سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

بلڈنگ پلان کی مجاز اتھارٹی سے منظوری کا دستاویز

بلڈنگ پلان کی حتمی منظوری کے لیے مذکورہ دستاویز کی مجاز اتھارٹی سے تصدیق ضروری ہے۔ اس سرکاری دستاویز کا منصوبے کے آغاز سے قبل حصول لازمی ہے اور یہ دستاویز سی ڈی اے ون ونڈو اپریشن کے سامنے واقع آرکیٹیکٹ ڈائریکٹوریٹ سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

تھرڈ پارٹی ویٹنگ سرٹیفیکیٹس

مکینیکل، الیکٹریکل اور پلمبنگ (ایم ای پی سرٹیفیکیٹ)

ایم ای پی سرٹیفیکیٹ بنیادی طور پر عمارت یا دیگر تعمیراتی منصوبوں کے بلڈنگ پلان میں مکینیکل، الیکٹریکل اور پلمبنگ کے پہلوؤں کی منظوری کی دلیل ہے۔

اسٹرکچرل ڈیزائن ویٹنگ سرٹیفیکیٹ

کسی بھی عمارت کی تعمیر کے لیے بلڈنگ قوانین کو ملحوظِ خاطر رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اسٹرکچرل ڈیزائن ویٹنگ سرٹیفیکیٹ بنیادی طور پر ایک ایسا دستاویز ہے جو آپ کے مجوزہ منصوبے کی بلڈنگ قوانین کی پاسداری کی دلیل ہے۔

فائر فائٹنگ سرٹیفیکیٹ

فائر فائٹنگ اور رسک مینجمنٹ سرٹیفیکیٹ ایک ایسا دستاویز ہے جو کہ اس بات کی دلیل ہے کہ مجوزہ تعمیراتی منصوبے میں کسی بھی حادثے بشمول آتش زدگی سے بچاؤ کی تمام احتیاطی تدابیر اور آگ بجھانے کے آلات سمیت کسی بھی ناگہانی صورتحال کے پیش نظر ہنگامی راستوں کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

تعمیراتی منصوبے سے ملحقہ شاہراہ تک رسائی کی منظوری

کیپٹل ڈیولیپمنٹ اتھارٹی کے زیر انتظام مرکزی شاہراہوں اور ملحقہ سڑکوں سے ملحقہ مجوزہ تعمیراتی منصوبوں کے لیے مجاز اتھارٹی سے این او سی لینا لازمی ہے۔

این ایچ اے کی منظوری کی سرٹیفیکیٹ

جی ٹی روڈ اور اس سے ملحقہ اراضی پر کسی بھی قسم کی عمارت یا دیگر تعمیراتی منصوبوں کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی منظوری لازمی ہے۔ یہ سرٹیفیکیٹ این ایچ اے کے دفتر سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

عمارت کی اونچائی کی منظوری کا سرٹیفیکیٹ

ایئر پورٹس کی حدود اور رن وے سے ملحقہ اراضی پر تعمیراتی منصوبوں کی تعمیر سے قبل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی منظوری کا سرٹیفیکیٹ لازمی ہے جو عمارت یا تعمیراتی منصوبوں کی حد اونچائی کا تعین کرتا ہے۔

بجلی، گیس اور پانی کی منظوری کا سرٹیفیکیٹ

بجلی کی تقسیم کار متعلقہ کمپنیوں سے بجلی کے کنکشن کی منظوری

گیس کی تقسیم کار کمپنی سے گیس کے کنکشن کی منظوری

واٹر سپلائی سسٹم سے پانی کی ترسیل کی منظوری کا سرٹیفیکیٹ

فائر فائٹنگ سسٹم سے منظوری کا سرٹیفیکیٹ

فائر فائٹنگ سسٹم سے سرٹیفیکیٹ کا حصول اس بات کی دلیل ہے کہ مجوزہ تعمیراتی منصوبے میں آتش زدگی سے بچاؤ کی تمام احتیاطی تدابیر اور آگ بجھانے کے آلات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

ماحولیاتی ادارے اینوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی سے منظوری کا این او سی

کسی بھی تعمیراتی منصوبے کی تعمیر سے قبل ماحولیاتی ادارے اینوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی سے منظوری کا این او سی لینا لازمی ہے۔ یہ سرٹیفیکیٹ بنیادی طور پر اس بات کی دلیل ہے کہ اس منصوبے کی تعمیر سے ماحولیات پر کوئی مضر اثرات مترب نہیں ہوں گے۔

تعمیراتی منصوبے کی تکمیل کا سرٹیفیکیٹ

بلڈنگ کمپلیشن سرٹیفیکیٹ یا تعمیراتی منصوبے کی تکمیل کی سند ایک ایسا دستاویز ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ تعمیراتی منصوبہ سی ڈی اے اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت دیگر تمام متعلقہ قوانین کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے مکمل کیا گیا ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top