Categories: Real Estate

تعمیراتی صنعت میں ماحول دوست گھروں کی تعمیر کا رحجان

ماحولیاتی آلودگی میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور اس کی بنیادی وجہ آبادی میں اضافہ، جنگلات کی کٹائی اور ایسی انسان دشمن سرگرمیاں ہیں جو ماحول کے لئے انتہائی نقصان دہ ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے حوالے سے اقدامات اٹھانا صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ عوام کو بھی اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا کیونکہ ماحولیاتی آلودگی گلوبل ایکو سسٹم میں بگاڑ پیدا کرنے کے دیگر اسباب میں سے ایک اہم اور بڑا سبب ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

جنگلات کی کٹائی، کارخانوں اور ٹریفک کا دھواں، سگریٹ نوشی، نیوکلیر سائنس کا استعمال، مصنوعی کھادیں، زرعی ادوایات اور صنعتی فضلہ و گیس ماحول کا توازن تیزی سے بگاڑ رہے ہیں۔ ان تمام سرگرمیوں کے ماحول پر قلیل اور طویل مدتی گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔

ماحولیاتی آلودگی کے باعث انسانی زندگیوں پر پڑے والے فوری ثرات میں سموگ، سانس اور آنکھوں کی بیماریاں، جلدی امراض، دل کے امراض وغیرہ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں ماحولیاتی آلودگی کے باعث آبی ذخائر آلودہ ہوتے چلے جا رہے ہیں اور آلودگی کے حیاتیاتی، جسمانی اور جینیاتی اثرات آگے چل کر انسانوں میں کینسر جیسے جان لیوا مرض کا باعث بنتے ہیں ۔

ترقی کے اس دور میں تعمیراتی صنعت میں بھی کچھ ایسی تبدیلیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں جو ماحول دوست گھروں کی تعمیر اور تعمیراتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ بلاشبہ ماحول دوست گھروں کی تعمیر میں تعمیراتی مٹیریل جیسے کنکریٹ اور سیمنٹ وغیرہ کے استعمال کی بجائے قدرتی وسائل مثال کے طور پر لکڑی، قدرتی پتھر جیسے مٹیریل کے استعمل کو ترجیح دی جاتی ہے۔

ماحول دوست گھروں کے بے شمار فوائد کے باعث دورِ جدید میں ان کی تعمیر پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ ایسے گھروں کی تعمیر میں ماحول دوست تعمیراتی مواد استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ یہ استعمال شدہ توانائی کی استعداد کار میں اضافہ کرتے ہوئے انسانی صحت اورماحولیات پر اپنے اثرات کو کم کرتا ہے۔

ماحول دوست تعمیراتی مٹیریل کے حصول میں کن باتوں کا خیال رکھنا چاہئیے؟

ماحول دوست گھروں کی تعمیر میں ایسے تعمیراتی مٹیریل کا انتخاب کیا جانا چاہئیے جس کی مدد سے ماحولیاتی اثرات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ مثلاً تعمیراتی عمل کے دوران نئے مٹیریل کے حصول کی بجائے استعمال شد ہ مٹیریل کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ تعمیرات کے لیے نئی لکڑی کا انتخاب کرتے ہیں تو یقیناً آپ کو یہ لکڑی درختوں کی کٹائی سے حاصل ہوگی اور درختوں کی کٹائی سے ماحول پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس استعمال شدہ لکڑی کا استعمال ماحولیاتی اثرات کو کم کرتا ہے۔

ماحول دوست گھروں کی تعمیر میں ہم ایسے تعمیراتی مٹیریل کا بھی انتخاب کر سکتے ہیں جو مستحکم توانائی کے ذرائع کو فروغ دینے کا باعث بنتا ہے۔ جیسا کہ سبز عمارتیں سردی اور گرمی کے اثرات کو کم کرتی ہیں جس کا نتیجہ توانائی کی بچت اور قدرتی وسائل کے استعمال کی کمی کی صورت سامنے آتا ہے۔

استعمال شدہ اسٹیل کا استعمال

اسٹیل کی تیاری کے دوران آب و ہوا میں پھیلنے والی بُو توانائی کی ایک بہت بڑی مقدار جذب کر لیتی ہے۔ دھات پگھلانے والے کارخانوں کے گردونواح میں بدبو اور کیمیائی گیسوں کا اخراج خوفناک حد ماحول پر اثرانداز ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماحول دوست مکانات کی تعمیر کے لیے نئے اسٹیل کی بجائے استعمال شدہ اسٹیل ایک مقبول ترین مٹیریل کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔  اس کے لیے پرانے گھروں کے ڈھانچے(بیم یا گاڈر) میں استعمال کیے جانے والے اسٹیل کو دوبارہ استعمال کے قابل بنایا جاتا ہے۔ دوسری جانب ناکارہ گاڑیوں سے بھی یہ اسٹیل حاصل کیا جاتا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق چھ ناکارہ گاڑیوں سے نکالے جانے والا اسٹیل کا مٹیریل 2000 مربع فٹ تک گھروں کی تعمیر کے لیے کافی ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق تعمیرات کے شعبے میں ریسائیکلڈ اسٹیل کا استعمال 75 فیصد توانائی کی بچت کا باعث بنتا ہے۔

 

گھروں کی تعمیر میں بانس کا استعمال

بانس یا  بیمبو کا استعمال بطور تعمیراتی مٹیریل تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔ یہ لکڑی کی ایک انتہائی مضبوط قسم ہے جو بآسانی دستیاب بھی ہوتی ہے۔ بانس ہلکے وزن کا لچک دار مگر فولاد کی طرح مضبوط ماحول دوست تعمیراتی مٹیریل کے طور پر جانا جاتا ہے جس میں تناؤ کی بے پناہ قوت موجود ہوتی ہے۔ بانس دیگر تعمیراتی مٹیریل کے متبادل کے طور پر 50 فیصد کم قیمت پر مارکیٹ میں دستیاب ہوتا ہے۔ تعمیرات میں لکڑی کی اس قسم کا استعمال فرش اور دیواروں کی تعمیر میں کیا جاتا ہے۔ قدرتی طور پر وافر مقدار میں دستیاب بانس گھروں کو لمبے عرصے تک پائیدار رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

بجری کی تیار شدہ سِلیں

کنکریٹ بآسانی ریسائیکل کیا جانے والا قدرتی تعمیراتی مٹیریل ہے اور ماحول دوست مکانات کی تعمیر کے لیے یہ بہترین انتخاب ثابت ہو سکتا ہے۔ بجری کی تیار شدہ سلیں کنکریٹ کی دوسری اقسام کے برعکس زیادہ ماحول دوست ثابت ہوتی ہیں۔ کنکریٹ کی تیاری کے لیے اسے بجلی کے تاروں کی مدد سے بنے سانچوں پر بچھایا جاتا ہے۔ ایک بار جب کنکریٹ سخت ہوجائے تو اسے مختلف سانچوں میں ڈھالنا آسان ہوجاتا ہے۔

استعمال شدہ لکڑی

درختوں کی کٹائی کی بجائے استعمال شدہ لکڑی ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے گھروں اور تعمیراتی ڈھانچوں کی بنیاد میں لکڑی کا زیادہ سے زیادہ استعمال ٹرینڈ بن چکا ہے۔ لکڑی نہ صرف ایک مستحکم تعمیراتی متبادل ہے بلکہ اس سے زبردست ماحولیاتی اور اقتصادی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔ لہٰذا لکڑی وہ واحد قابل تجدید مٹیریل ہے جو تعمیراتی صنعت میں استعمال کرنا قدرے آسان ہے۔

اُون کا استعمال

بھیڑ سے حاصل کیا جانے والا اون بآسانی دستیاب ہوتا ہے۔ اون میں موجود موصل کی خصوصیت کے سبب گرم کپڑوں کی تیاری میں اس کا استعمال صدیوں سے ہوتا آیا ہے۔ موصلیت کی اسی خصوصیت کے باعث اب اون کو چھتوں، دیواروں اور بالاخانوں میں انرجی ایفیشنٹ انسولیٹر کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ

Maham Tahir

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

4 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

4 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

4 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

4 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

4 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

5 مہینے ago