Decoration

فانوس، انٹیریئر ڈیکوریشن میں شائستگی اور شاہانہ طرزِ زندگی کی علامت

سجاوٹ، تزئین و آرائش، خوبصورتی اور دلکشی اگر کسی گھر میں ڈھونڈی جائے تو سب سے پہلے انٹیریئر ڈیکوریشن پر توجہ مرکوز ہوتی ہے جس کا گھر آراستہ کرنے میں اہم کردار ہوتا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

گھر میں رکھے گئے پہلے قدم سے لے کر رخصت ہوتے ہوئے آخری نظر تک اس کے در و دیوار پر گزری ستائشی نظریں اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ دیکھنے والے کو انٹیریئر ڈیزائن نے اپنا گرویدہ بنا لیا ہے۔

فانوس جو برصغیر پاک وہند میں بادشاہوں کے محلات سے شروع ہو کر آج تقریباَ ہر گھر کی زینت ہیں، بدلتے دور میں اسٹائل اور جدید ڈیزائنز کے ساتھ آج بھی بےحد اپنائے اور پسند کیے جا رہے ہیں۔

فانوس سے آراستہ چھت نہ صرف رہائشیوں کے شاہانہ ذوق کا پتہ دیتی ہے، بلکہ ماحول میں ایک مقناطیسی وقار پیدا کرتی ہے۔

 

 

فانوس کی تاریخ

گزشتہ صدیوں میں فانوس نے شاید سب سے مشہور آرائشی چیز کے طور پر شہرت حاصل کی ہے۔ اپنے آغاز سے، یہ فتح اور سماجی حیثیت کی علامت تھی۔ یہ نام ہی عیش و آرام، طاقت اور طبقے کا مترادف تھا۔

لفظ ‘فانوس’ فرانسیسی لفظ ‘شنڈیل’ سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے موم بتی۔ قدیم ترین فانوس سادہ ڈیزائن کے تھے، دو لکڑی کے شہتیر ایک کراس بناتے ہیں، جس کے آخر میں سپائیکس ہوتے ہیں تاکہ جانوروں کی چربی سے بنی ہوئی موم بتیاں برقرار رہیں۔

اچھے معیار کی موم بتیاں فانوس میں استعمال کر کے ان کو معیاری اور عیش و عشرت پر مبنی اشیاء بنایا گیا تھا۔وہ سب سے پہلے یورپ میں 9ویں صدی کے آخر میں چرچ میں استعمال کیے گئے اور اس کے فوراً بعد قلعوں اور شاہی محلات میں آرائش کے طور پر ان کا استعمال کیا جانے لگا۔

 

 

فانوس نصب کرنے کے چند اصول

فانوس لگانے کے لیے فرش، فرنیچر اور چلتے پھرتے افراد کے سَروں سے مناسب فاصلہ رکھنا دیگر انٹیریئر، سجاوٹ اور دیواروں کی اہمیت میں اضافہ کرتا ہے۔

فانوس کا سائز کیا ہونا چاہیئے؟

کمرے میں فانوس نصب کرنے کے لیے، پورے کمرے کی پیمائش اور کچھ اہم نقطے نوٹ کرنے کی ضرورت ہوگی۔

 

 

چھت کی اونچائی

کمرے کا سائز – لمبائی اور چوڑائی

روشنی کے لیے درکار بلب کی تعداد

کیا فانوس میز پر، بیٹھنے کی جگہ، یا کھلی جگہ پر نصب کرنا ہے؟

کیا آپ اسے سیڑھیوں سے دیکھیں گے؟

فانوس میں کتنے بلب نصب ہونے چاہیئں؟

بیڈ رومز، الماریوں اور دیگر چھوٹے مقامات کو 4 بلبوں سے کافی روشنی ملتی ہے۔

کھانے کے کمروں، رہنے کے کمروں اور کچن کو روشن رکھنے کے لیے روشنی کا ہونا ضروری ہے۔ کمرے کے سائز پر غور کریں، اور دیکھیں کہ آیا وہاں دیگر لیمپ یا اسپاٹ فکسچر موجود ہیں۔ اوسطاً 12×12 کمرے کے فانوس میں کم از کم پانچ بلب ہونے چاہئیں جبکہ بڑے کمروں کو مزید کی ضرورت ہوگی۔

 

 

ڈائننگ ٹیبل سے فانوس کا فاصلہ

اگر آپ کا فانوس کھانے کے کمرے یا باورچی خانے کی میز پر معلق ہو گا، تو نچلا حصہ کھانے کی میز کی سطح سے تقریباَ تین سے ساڑھے تین فٹ تک اونچا ہونا چاہیئے۔ جس کے لیے آپ کو میز کے اوپری حصے کی پیمائش مددگار ثابت ہوگی۔

اگر آپ کے ڈائننگ روم کی چھت کی اونچائی دس فٹ یا اس سے زیادہ ہے، تو آپ کے پاس چار فٹ سے زیادہ لمبے فانوس کے لیے جگہ ہوگی۔

 

 

بیڈروم اور لیونگ روم میں فانوس کی اونچائی

بیڈ رومز، لیونگ روم، ڈرائنگ روم اور کچن میں فانوس فرش سے کم از کم سات فٹ اوپر ہونا چاہیے تاکہ ان کے نیچے محفوظ طریقے سے چل سکیں۔ آپ کا الیکٹریشن چھت کے قریب فانوس لٹکانے کے لیے زنجیر کو چھوٹا کر سکتا ہے۔ اگر یہ بیڈ کے اوپر ہے تو آپ اسے تھوڑا نیچے کر سکتے ہیں  لیکن اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اس سے ٹکرائیں نہ جائیں۔

 

دوہری چھت اور سیڑھیوں کے لیے فانوس کی اونچائی

دوہری چھت یا اونچائی والےمقامات جیسے سینما یا تھیٹر ہال میں، فانوس کو پہلی منزل کے اوپر لٹکانا چاہیے۔ اگر آپ اوپر سے فانوس کو نیچے دیکھ رہے ہوں تو اوپر سے بھی پرکشش انداز میں نظر آنا چاہیئے۔

سیڑھیوں کے مقام پر بھی ایک عمودی ڈیزائن پر مشتمل فانوس مناسب لگے گا۔

 

 

کیا فانوس کے لیے ایک خصوصی الیکٹرک بکس کی ضرورت ہے؟

اگر آپ کے پاس تازہ ترین وائرنگ والا گھر ہے، تو آپ کا موجودہ جنکشن باکس ٹھیک ہونا چاہیے۔ چھت کے پنکھے کے لیے ڈیزائن کیا گیا الیکٹریکل بکس کم از کم ستر پاؤنڈز کا سہارا دے گا۔

فانوس کے وزن کو برداشت کرنے کے لیے ایک الیکٹریکل بکس ضروری ہوتا ہے جس کا انتخاب آپ کو فانوس کی خریداری کے بعد کرنا چاہیئے۔

آپ کا الیکٹریشن اس بات کی تصدیق کر سکتا ہے کہ آیا آپ کو ہیوی ڈیوٹی الیکٹرک باکس انسٹال کرنا چاہیے یا اس سے قدرے کم۔

 

 

انٹیریئر ڈیکوریشن کے لیے فانوس کی اقسام

اندرونی چھت کی سجاوٹ اور تزئین و آرائش کے لیے بنیادی طور پر مختلف طرز کے فانوس بنائے جاتے ہیں۔

پینڈنٹ لائٹ یا ہینگنگ فانوس

پینڈنٹ یا ہینگنگ فانوس اپنی طرز کے کلاسک فانوس ہیں جنھیں لائٹنگ فکسچر کے ساتھ چھت کے نیچے معلق کیا جا سکتا ہے، اور انہیں لگانے کے لیے ایک خوبصورت زنجیر کا استعمال بہت دلکشی پیدا کرتا ہے۔ زنجیر کے علاوہ دیگر خوبصورت اشیا یعنی کسی رسی وغیرہ کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔

یہ فانوس نہ صرف روشنی کے لیے بہترین ہوتے ہیں بلکہ اپنے طرز کے منفرد ڈیکوریشن پیس بھی ہوتے ہیں۔

ساخت اور اسٹائل کے پیشِ نظر دھات، لکڑی، پلاسٹک، شیشہ اور کرسٹلز سے بھی فانوس بنایا جاتا ہے۔

معلق ڈھانچے پر مشتمل فانوس ایک یا دو بلب اور ٹیوب لائٹ پر مبنی ہوتے ہیں۔ ایک بلب یا ٹیوب والے فانوس چھوٹے کمروں، کاریڈورز یا بچوں کے کمروں میں نصب کیے جاتے ہیں۔ ان میں غور طلب پہلو یہ کہ ایک بلب یا ٹیوب لائٹ والے فانوس نازک ہوتے ہیں جن کے جلد ٹوٹنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اسی لیے ضروری ہے کہ ان کے انتخاب کے وقت خوبصورتی کے ساتھ مضبوطی اور پائیداری کو بھی مدِنظر رکھا جائے۔

 

 

چھت میں نصب کیے جانے والے لیمپ نما فانوس

فانوس کی ایک قِسم چھت میں نصب کیے جانے والے وہ لیمپ ہیں جو خوبصورتی کے ساتھ روشنی کا زریعہ بنتے ہیں اور انہیں باقاعدہ بلب یا ٹیوب لائٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

اگر آپ معلق ڈھانچوں پر مشتمل یا ہینگنگ فانوس پسند نہیں کرتے تو چھت میں نصب لیمپ آپ کا بہترین انتخاب ہو سکتا ہے جو چھوٹے کمروں، نیچی چھتوں اور تنگ مقامات کے لیے زیادہ موزوں ہیں۔

ان فانوسوں میں ایک یا ایک سے زائد بلب اور ٹیوب لائٹ کی گنجائش ہوتی ہے۔ جن میں آپ مختلف شیڈز کی لائٹ کا انتخاب بھی کر سکتے ہیں۔

چھت میں نصب کیے جانے والے یہ لیمپ نما فانوس دالان، بچوں کے کمروں اور باتھ رومز کے لیے زیادہ موزوں تصور کیے جاتے ہیں۔ چھت میں نصب ہونے کی بنا پر یہ فانوس براہِ راست روشنی فراہم کرنے کا زریعہ ہیں جنہیں گھما کر ان کی سمت تبدیل کی جا سکتی ہے۔

 

 

شیلٹ فانوس

ان فانوسوں کی پہچان پہاڑوں اور اونچے مقامات پر مشتمل گاؤں کے مکانات میں سجاوٹ کی ہے۔

یہ فانوس اپنی بناوٹ اور ساخت کی بنا پر معلق ہونے کے بجائے چھت میں تعمیر کیے گئے شہتیروں کی طرح اور ان کے ساتھ نصب کیے جاتے ہیں۔ اس فانوس کو قرونِ وسطیٰ میں استعمال کیے جانے والے لیمپ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جس میں متعدد موم بتیاں لگانے کی گنجائش ہوتی ہے۔

 

 

ہائی ٹیک فانوس

جدید ٹیکنالوجی کے دور میں، ہائی ٹیک انداز خصوصی توجہ کا مستحق ہے۔ اس کی سادگی اور جامعیت اسے بڑے اور چھوٹے دونوں کمروں کے لیے موزوں بناتی ہے۔ لیکن اس ہائی ٹیک فانوس کو مزید سجاوٹ سے آراستہ نہیں کیا جا سکتا۔

 

 

ماڈرن یا جدید فانوس

روایتی اور جدید سجاوٹ پر مبنی یہ ماڈرن فانوس چھت کی غیر متناسب لکیروں اور موڑ پر نصب کیے جاتے ہیں جو انٹیریئر ڈیزائن میں کھو جاتے ہیں۔ یہ فانوس عمومی طور پر شیشے یا دھات پر مبنی ہوتے ہیں، تاہم انہیں لکڑی، تانبے، سلور اور جانوروں کی ہڈیوں اور سینگوں سے بھی بنایا جاتا ہے۔

 

 

فانوس کی منفرد خصوصیات

اپنے گھر کے کمروں اور دالان کے لیے فانوس کا انتخاب کرتے ہوئے نہ صرف روشنی بلکہ انٹیریئر ڈیزائن اور ڈیکوریشن کو مدِنظر رکھنا ضروری ہے۔ فانوس کا انتخاب آپ کے کمرے کی سجاوٹ میں چار چاند لگا سکتا ہے یا پھر سارے انٹیریئر کو خراب کر سکتا ہے۔

 

 

فانوس بنیادی طور پر دو خصوصیات پر مشتمل ہیں۔

روشن ہونے والے بنیادی فانوس ، جو باقاعدہ روشنی کے حصول کے لیے ںصب کیے جاتے ہیں۔

وہ فانوس جو کمرے کی تزئین و آرائش، سجاوٹ اور رنگ وروغن کے مطابق موزوں لگیں اور خوبصورتی میں اضافہ کریں۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Farah Rehman

Farah Rehman is a journalist, content creator and writer with working experience of Pakistan's renowned News Channels, Radio and magazines.

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

3 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

3 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

4 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

4 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

4 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

4 مہینے ago