37 ارب ڈالر کی عالمی اینیمیشن انڈسٹری میں پاکستان کا حصہ صرف 5 کروڑ ڈالر

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن (آئی ٹی ٹی) سید امین الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں اینی میشن انڈسٹری ابتدائی مراحل میں ہے۔ لیکن یہ ناقابل یقین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں پیچھے نہیں ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

آئی ٹی وزیر نے کہا کہ عالمی اینی میشن انڈسٹری کا کل حجم تقریباً 370 بلین ڈالر لگایا گیا ہے جبکہ پاکستان کی اینی میشن انڈسٹری اس وقت تقریباً 50 ملین ڈالر کی ایکسپورٹ ریونیو کما رہی ہے۔

وہ گلوبل ٹیک فرم ٹینسنٹ ہولڈنگز لمیٹڈ کے ایک وفد سے بات کر رہے تھے جس کی قیادت سینئر ڈائریکٹر پبلک افیئر سنگاپور لیہ شوئن گوہ کر رہے تھے۔ وزیر آئی ٹی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آئی ٹی ٹی کی وزارت مقامی اینیمیشن اور گیم ڈیولپمنٹ انڈسٹری کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

سید امین الحق نے وفد کو بتایا کہ وزارت آئی ٹی نے آئی ایس پی آر کے تعاون سے نیشنل انکیوبیشن سینٹر (این آئی سی) کراچی کے احاطے میں اینیمیشن اسٹوڈیو قائم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت کراچی میں اینیمیشن میں ایک جدید ترین سینٹر آف ایکسیلنس (CoE) قائم کرنے کے عمل میں ہے۔

 

 

سید امین الحق نے وفد کو پاکستان میں گیمنگ اور اینیمیشن سیکٹر کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

ڈائریکٹر پبلک افیئر سنگاپور نے وزیر کو اپنی کمپنی کے کام کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ Tencent گیمز ویڈیو گیمز کی ترقی، اشاعت اور آپریشنز کے لیے دنیا کا سب سے بڑا عالمی پلیٹ فارم ہے، اور دنیا بھر میں گیم پلیئرز کے لیے اعلیٰ معیار کے انٹرایکٹو تفریحی تجربات پیش کرنے کے لیے وقف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ Tencent اس وقت 200 ممالک اور خطوں میں 140 سے زیادہ خود ترقی یافتہ اور لائسنس یافتہ گیمز پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑی صلاحیت ہے اور یہ Tencent گیمز کے لیے ایک اہم مارکیٹ ہے۔

اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری (انچارج) وزارت آئی ٹی ٹی محسن مشتاق چاندنا، ممبر آئی ٹی سید جنید امام، کنٹری ہیڈ ٹینسنٹ پاکستان خاور نعیم اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top