ایک ہفتے کے دوران روپے کی قدر میں 2.75 فیصد کمی

اسلام آباد: رواں سال اگست کے پہلے تین ہفتوں کے دوران روپے کی قدر میں حوصلہ افزاء استحکام دیکھنے کو ملا ہے۔ اگست کے شروع میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں  239 روپے تک پہنچنے کے بعد تیسرے ہفتے کے اختتام پر 214.65 روپے پر بند ہوا۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

مرکزی بینک اور وزارتِ خزانہ کی طرف سے معیشت کے استحکام کے لیے سخت اقدامات نے کلیدی کردار ادا کیا۔

علاوہ ازیں ڈالر میں سرمایہ کاری کرنے والوں نے ذخیرہ شدہ ڈالر مارکیٹ میں فروخت کیے جبکہ عالمی سطح پر آئی ایم ایف سمیت دوست ممالک کی طرف سے مالی معاونت کی حوصلہ افزاء خبریں بھی سامنے آئیں۔ جس سے روپے میں تاریخی استحکام دیکھا گیا۔

رواں ہفتے کے شروع میں حکومت کی طرف سے مختلف پُرتعیش اشیاء کی درآمدات کی اجازت کے بعد ایل سی کی شرائط میں نرمی کے باعث روپے کو ایک بار پھر دباؤ کا سامنا ہے۔

دوسری طرف آئی ایم ایف کی جانب سے 1.17 ارب ڈالر اور دوست ممالک کی طرف سے مالی معاونت کے اجراء کے دعوے تو سامنے آئے ہیں لیکن ابھی تک کسی بھی قسم کی مالی معاونت یا سرمایہ کاری پاکستان کو موصول نہیں ہوئی ہے۔

صرف ایک ہفتے میں روپے کی قدر میں حالیہ کمی کے باعث ڈالر کی قیمت 214.65 سے بڑھ کر 219.41 روپے تک پہنچ گئی۔

کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا اور روپے کی قدر میں 1 روپیہ 19 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

معاشی ماہرین قطر کی جانب سے 3 ارب اور سعودی عرب کے حالیہ 1 ارب ڈالر کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے اعلانات کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق آئندہ ہفتے آئی ایم ایف کی طرف سے قرض کی منظوری کے بعد حکومت کو فنڈز موصول ہو جائیں گے جس سے روپے کی قدر کو استحکام بخشنے میں مدد ملے گی۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top