سی ڈی اے نے شجرکاری کیلئے شہریوں میں 7 ہزار سیڈ بالز تقسیم کیے

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے شعبہ ماحولیات نے ٹریل فائیو کے مقام پر شہریوں میں 7 ہزار سیڈ بالز تقسیم کیے۔ یہ مختلف اقسام کے سیڈ بالز مون سون کے موسم میں شجرکاری کے لیے تقسیم کیے گئے ۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

تفصیلات کے مطابق سیڈ بالز کی بقاء کی شرح باقی بیجوں کی نسبت 80 فیصد زائد ہے. سیڈ بالز کو ارتھ بالز بھی کہا جاتا ہے۔اس میں بیج کو مٹی کی گیند بناکر زمین میں معمولی سا دبا دیا جاتا ہے۔لہذا سیڈ بالز شجرکاری میں اضافے کا سب سے آسان اور موئثر طریقہ ہیں کیونکہ اس میں محنت کم درکار ہوتی ہے۔

مزید یہ کہ سیڈ بالز کی بدولت پودوں اور درختوں کو مزید پھیلایا بھی جاسکتا ہے، کیونکہ اس طرح کی شجرکاری میں زمین کھودنے کی ضرورت نہیں پڑتی. اسی طرح یہ زمین میں نامیاتی بیج کی گیندوں کو سرایت کرکے درخت لگانے کا بھی ذریعہ ہے۔

اس طرح کی شجرکاری میں زمین میں بیج ڈال کر یا گرا کر ایسے پودے متعارف کروائے جاتے ہیں جو مقامی ماحول سے مطابقت رکھتے ہوں۔ شجرکاری کے اس طریقہ کار کو ہوائی جنگلات کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اور مون سون یا بارش کا موسم اس قسم کی شجرکاری کے عمل کے لئے بہترین وقت ہے۔ سیڈ بالز کے ذریعے کی گئی شجرکاری بہ نسبت عام شجرکاری کے زیادہ تیزی سے پروان چڑھتی ہے۔ اور اس پر لاگت بھی کم آتی ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top