اسلام آباد: زرعی اراضی کو رہائشی منصوبوں میں تبدیل کرنے پر پابندی کی سفارش

اسلام آباد: وزیراعظم کی لینڈ یوز کمیٹی نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعمیر کے لیے اہم زرعی اراضی کو تبدیل کرنے پر پابندی لگانے کی سفارش جاری کردی۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

تفصیلات کے مطابق یہ ہدایات منظم ترقی کو فروغ دینے اور اہم زرعی وسائل کو محفوظ رکھنے کے لیے کمیٹی کے وسیع تر ہدف کے حصے کے طور پر سامنے آئی ہے۔کمیٹی کی سفارشات میں پاکستان بھر کی شہری حکومتوں کو زمین کے استعمال کی منصوبہ بندی، بلڈنگ کنٹرول، اور گروتھ زونز میں زمین کے استعمال کی ذمہ داریاں سونپنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے یہ کمیٹی زمین کے استعمال کی منصوبہ بندی پر معلومات فراہم کرنے اور ملک بھر میں زرعی اراضی کی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں تبدیلی کو ریگولیٹ کرنے پر اتفاق رائے کے لیے قائم کی۔

مزید یہ کہ کمیٹی کی قیادت وزیر منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اور اس میں صوبائی چیف سیکرٹریز، وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کے سیکرٹری، وزارت بین الصوبائی رابطہ کے سیکرٹری کے علاوہ صوبائی وزراء زراعت، کوآپریٹو، ریونیو، اور لوکل گورنمنٹ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ یہ کہ کمیٹی کے مقاصد میں زمین کے استعمال کی جامع منصوبہ بندی کے ذریعے پاکستان کی خوشحالی اور ماحولیاتی استحکام کو یقینی بنانا شامل ہے۔ یہ بنیادی زرعی زمین کو منظم منصوبہ بندی کے بغیر ہاؤسنگ سوسائٹیز میں تبدیل ہونے سے بچانے کی کوشش ہے۔ اور غیر منصوبہ بند شہری پھیلاؤ کو روکتا ہے۔ مزید برآں کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) میں غذائی تحفظ، زرعی ترقی، دیہی معاش، اور شہر کاری کے رجحانات پر زرعی زمین کی تبدیلی کے ممکنہ نتائج کا جائزہ لینا شامل ہے۔

علاوہ ازیں، کمیٹی موجودہ وفاقی اور صوبائی قانون سازی اور زمین کے استعمال کے ضوابط کا جائزہ لے گی، اسٹیک ہولڈرز اور شعبے کے ماہرین کے ساتھ مل کر صوبوں کے درمیان زرعی اراضی کی تبدیلی کی حوصلہ شکنی کے لیے قوانین کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا کرے گی۔

کمیٹی کی سفارشات میں بنیادی زرعی اراضی کو ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے تبدیل کرنے پر پابندی، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کی بنیاد پر شہری تخلیق نو کے منصوبوں کو فروغ دینا، اور وسیع پیمانے پر شہری جنگلات سمیت ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات کی حوصلہ افزائی شامل ہیں۔

مزید براں، کمیٹی نے گندم اور غذائی فصلوں میں خود کفالت حاصل کرنے کے لیے بنجر زمینوں کو سیراب کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 20 سالہ توسیعی ترقی کے علاقوں کی نشاندہی پر بھی زور دیا۔

نیز بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی، ایکویفر ری چارجنگ، سخت عمل درآمد کے طریقہ کار، اور مختلف خدمات کی سطحوں کے ساتھ بستیوں کی وضاحت اور اپ گریڈنگ پر زور دیا۔

غور طلب بات یہ ہے کہ گزشتہ ہفتے نگراں وزیر برائے منصوبہ بندی نے صوبائی حکومتوں اور اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے ماسٹر پلانز کے ساتھ ساتھ زرعی اراضی کو ہاؤسنگ سوسائٹیز میں تبدیل کرنے کے لیے سفارشات بھی پیش کریں۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top