آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 800 ارب روپے مقرر

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ نئے مالی سال کیلئے سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کا حجم 800 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جن میں سے 100 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت خرچ ہوں گے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے سالانہ اجلاس کے بعد سیکرٹری منصوبہ بندی سیّد ظفر علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ نئے مالی سال کیلئے وزارت خزانہ نے پی ایس ڈی پی کیلئے 850 ارب روپے کے فنڈز مختص کرنے کی نشاندہی کی۔

وفاقی وزیر نے پی ایس ڈی پی کے حوالہ سے کہا کہ ترقی کی بنیادی ضروریات جیسے پانی کے وسائل کو محفوظ بنانا ہماری پہلی ترجیح ہے۔

دیامیر بھاشا ڈیم کی اراضی کی خریداری کیلئے 120 ارب روپے سے زیادہ خرچ کئے گئے تھے اور حکومت اس منصوبہ کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم کے علاوہ دیگر آبی وسائل کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے فنڈز مختص کرنا حکومت کی  ترجیحات میں شامل ہے جبکہ اعلیٰ تعلیم کا شعبہ بھی پی ایس ڈی پی کا ترجیحی حصہ ہے۔

علاوہ ازیں آئندہ مالی سال میں نوجوانوں کیلئے فنڈز اور وظائف میں اضافہ کیا جائے گا، فزیکل انفراسٹرکچر جیسے روڈز، شاہراہیں اور بندرگاہوں کی تعمیر حکومت کی تیسری اہم ترجیح ہے۔

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ انفارمیشن اور سائنس و ٹیکنالوجی کا فروغ حکومت کی چوتھی اہم ترجیح ہے۔

نئے مالی سال میں اختراعی فنڈ کے قیام کے حوالہ سے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

جبکہ ای۔گورنمنٹ کیلئے فنڈ مختص کئے جا رہے ہیں جس سے حکومتی اداروں اور وزارتوں کی ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو مکمل کرنے کے ساتھ  ساتھ سائبر سکیورٹی اور مصنوعی ذہانت میں نوجوانوں کی تربیت اور مہارتوں میں اضافہ اور سرٹیفکیٹ پروگرام بھی شروع کئے جائیں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ صوبوں کے تعاون سے پیشہ وارانہ تربیت کے 250 انسٹی ٹیوٹ قائم کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ صوبوں کے اشتراک سے 250 چھوٹے سپورٹس سٹیڈیم بھی تعمیر کئے جائیں گے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت مختلف منصوبوں کو فاسٹ ٹریک بنیادوں پر مکمل کرنے کیلئے وسائل اور فنڈز مختص کرنے کو یقینی بنایا جائے گا اور اسی طرح پرانے گوادر شہر میں بجلی اور پانی کے مسائل کے حل کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ترقیاتی بجٹ کا اہم ہدف ہے۔ بلوچستان کو دیگر صوبوں کے مقابلہ میں زیادہ ترقیاتی فنڈز دیئے جا رہے ہیں تاکہ وہاں پر جاری منصوبوں کو مکمل کیا جا سکے اور نئے منصوبے بھی شروع ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سابق فاٹا کے ضم شدہ اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 50 ارب روپے کے فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے۔

اسی طرح گلگت بلتستان کیلئے بھی آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں فنڈز مختص ہوں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ نئے مالی سال کے لئے گروتھ کی شرح 5 فیصد کے قریب ہے جو گذشتہ سال 4.8 فیصد تھی۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top