کرتار پور راہداری کی تعمیر میں تکنیکی مسائل رکاوٹ بن گئے

Improvement in lahore housing societies

لاہور: کرتار پور راہداری کی تعمیر پر پاک بھارت ماہرین کے مابین ہونے والے اجلاس میں مشترکہ امور پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ذرائع کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ٹیکنکل ماہرین کی تیسری میٹنگ کرتار پور اور ڈیرہ بابا نانک کے مابین زیرو لائن پر ہوئی۔ اجلاس میں پاکستان کی طرف سے ایف آئی اے، کسٹم، تعمیراتی کمپنی، پاکستان رینجرز پنجاب اور سروے آف پاکستان کے نمائندے شریک ہوئے جب کہ بھارت کی طرف سے نیشنل ہائی ویز انڈیا، بی ایس ایف، کسٹم اور امیگریشن کے حکام نے شرکت کی۔کرتار پور راہداری کی تعمیر کے حوالے سے پاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مابین تیسرے اجلاس میں دونوں ممالک مشترکہ امور پر متفق نہیں ہوسکے۔ ۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں دونوں ممالک کے نمائندوں نے ایک دوسرے کو تعمیراتی کام کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ اجلاس کا ایجنڈا بھارت کی طرف سے ایک کلومیٹر طویل فلائی اوور کی تعمیر تھی۔
بھارت کا مؤقف ہے کہ سیلاب کے دنوں میں دریائے راوی میں طغیانی کے باعث راہداری کی سڑک متاثر ہوسکتی ہے اس لیے بھارت اپنی حدود سے پاکستانی حدود تک ایک کلومیٹر طویل فلائی اوور بنانا چاہتا ہے تاہم پاکستانی حکام اس پر رضامند نہیں ہوئے۔
پاکستان کا مؤقف ہے کہ ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے سڑک کے اطراف میں بند بنایا جاسکتا ہے اور سڑک کی اونچائی زیادہ رکھی جاسکتی ہے، تاہم ان معملات مین کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہو سکی اور دونوں ممالک کے مابین آئندہ اجلاس کی کوئی تاریخ بھی طے نہیں ہوسکی۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top