تعمیراتی صنعت کو دیے گئے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں ایک سال کی توسیع

اسلام آباد: وزیرِ اعظم پاکستان کے کنسٹرکشن سیکٹر کو دیے گئے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو ایک سال کی توسیع دیتے ہوئے کہا کہ اِس کی وجہ سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے پاس 121 ارب کے 330 پراجیکٹس ریجسٹر ہوچکے ہیں۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

وہ جمعرات کے روز میڈیا سے گفتگو کررہے تھے جس میں اُنہوں نے مُلک بھر میں جاری تعمیراتی سرگرمیوں پر اظہارِ خیال کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ شہر پھیلاؤ کا شکار ہیں اور اُن کے نقشے فرسودہ ہوچکے ہیں تاہم ماسٹر پلانزپر از سر نو کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ تعمیراتی صنعت کو دیے گئے مراعاتی پیکج کی وجہ سے مرکز میں 186 ارب کے پراجیکٹس منظور کیے جا چکے ہیں اور 116 ارب کے ابھی منظوری کے عمل سے گزر رہے ہیں۔

پنجاب میں اس کے علاوہ 163 ارب کے پراجیکٹس منظور ہو چکے ہیں اور 136 ارب کے پراجیکٹس منظوری کے عمل سے گزر رہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ مُلک میں پہلی بار اس سطح پر بینک آسان شرائط پر ہاؤسنگ لونز دے رہے ہیں۔

دیسمبر 2021 تک بینکوں نے 378 ارب کی رقم ہاؤسنگ کے لیے مختص کر رکھی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ایل ڈی اے اور سی ڈی اے نے آٹومیشن پر بھی کام شروع کر دیا ہے جس سے لوگوں کو مستقبل میں آسانی ہوگی۔

اُن کا کہنا تھا کہ تعمیرات سے جڑے لوگوں کی بھرپور فرمائش پر فکسڈ ٹیکس رجیم میں 2021 تک توسیع کر دی گئی ہے۔

سرمایہ کاری کرنے والوں سے ذرائع آمدن نہ پوچھنے کے عمل میں اگلے سال 30 جون تک توسیع کر دی گئی ہے جبکہ بلڈرز کے لیے یہ توسیع 30 مارچ 2023 تک ہے۔

 

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top