آر ڈی اے کا قانونی اور غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ

راولپنڈی: راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے قانونی اور غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فہرست پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاکہ لوگوں کی سرمایہ کاری کو محفوظ کیا جا سکے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

یہ فیصلہ اس ضمن میں کیا گیا کہ متعدد ہاؤسنگ سوسائٹیز عملی طور پر گراونڈ پر موجود نہیں ہیں۔

آر ڈی اے نے اِس تمام عمل میں محکمہء محصولات، مقامی حکومت، ضلعی کونسل اور دیگر محکموں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے کام کرنے کے عمل کو باضابطہ بنانا چاہتے ہیں جہاں عوام نے بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔

ہزاروں افراد بہت سی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں آباد ہوچکے ہیں اور انہیں گھروں میں یوٹیلیٹی سروسز کی تنصیب کے لئے آر ڈی اے سے این او سی کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

آر ڈی اے اپنے قانون کے تحت صرف ان شہریوں کو این او سی جاری کرتا ہے جو قانونی رہائشی پراجیکٹس میں آباد ہیں۔

میٹرو پولیٹن اینڈ ٹریفک انجینئرنگ (ایم پی اینڈ ٹی ای) کے ڈائریکٹر شہزاد حیدر کا کہنا ہے کہ انہوں نے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی کے لئے تمام نجی ہاؤسنگ اسکیموں کی قانونی اور غیر قانونی حیثیت کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس عمل میں محکمہ ریونیو، محکمہ بلدیات، محکمہ ضلع کونسل اور دیگر کی مدد درکار ہے۔

آر ڈی اے کے مطابق، راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں کل 300 نجی رہائشی سکیمیں ہیں لیکن صرف 49 ہی قانونی ہیں جبکہ قریب 251 غیر قانونی ہیں۔

 

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top