گھر پر بجلی کی معیاری وائرنگ کی اہمیت

وہ گھر ہی کیا جو محفوظ نہ ہو۔ ایک لمحے کو سوچیے، آپ گھر پر بیٹھے ہیں، پورے دن کی تھکن کے احساس کو مٹانے کے لیے آپ اپنی فیملی کے ہمراہ ٹی وی دیکھ رہے ہیں یا کھانا کھا رہے ہیں، اور اچانک آپ کے ذہن کو یہ خیال آ لے کہ یہاں کسی بھی لمحے آگ لگ سکتی ہے، کسی بھی سوئیچ سے اسپارکنگ یعنی چنگاریاں لپک سکتی ہیں اور کوئی بھی بیش قیمت اپلائنس جل سکتی ہے، اُس کا کوئی آلہ فیوز ہوکر منٹوں میں آپ کا ہزاروں کا خرچہ کروا سکتا ہے۔ صرف اس سوچ کے ساتھ ہی آپ تذبذب کا شکار ہوجاتے ہیں، یعنی یہ سوچ ہی آپ کا سکون ختم کرنے کو کافی ہے۔ یوں تو ہمارے بلاگ پر آپ کو طرح طرح کی معلوماتی تحاریر پڑھنے کو ملتی ہیں، لیکن آج کی تحریر کا مقصد آپ کو بجلی کی معیاری وائرنگ کی اہمیت کے حوالے سے آگاہ کرنا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

زندگی کی چند بڑی حقیقتوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ہر چیز وقت پر اور وقت ہر چیز پر اپنا اثر دکھاتی ہے۔ آپ اس تحریر کو پڑھتے وقت ذہن پر تھوڑا سا زور دے کر یاد کریں کہ آپ کے گھر کی وائرنگ کب ہوئی تھی اور آخری بار آپ نے کب کسی ماہر الیکٹریشن کو بلا کر گھر کی وائرنگ چیک کروائی تھی۔ یہ اُن چند ایک کاموں میں سے ہیں جن کی طرف ہر کچھ عرصے کے بعد خود کی توجہ مبذول کرنے کی ضرورت ہوا کرتی ہے۔ بجلی کی وائرنگ ایک ایسا موضوع ہے جس پر لکھتے ہوئے بھی احتیاط واجب ہے۔

اچانک بجلی کی سپلائی کم یا بند ہوجانا، کمروں میں روشنی کا خود سے کم ہوجانا، سوئچ بورڈ سے دھوئیں یا چنگاریوں کا نکلنا یا تاروں کے جلنے کی بو آنا اس بات کے آثار ہیں کہ آپ کی پراپرٹی کو فریش وائرنگ کی ضرورت ہے۔ ایسے میں بغیر کوئی لمحہ تاخیر کیے کسی ماہر الیکٹریشن کو فون لگائیے اور اس کارِ خیر کو کر ڈالیے۔ انگریزی کا ایک مقولہ ہے جس کا اردو ترجمہ کچھ یوں ہے کہ وقت پر لیا گیا ایک دُرست قدم بعد کے لیے گئے دس دُرست اقدامات پر بھاری ہوا کرتا ہے۔ لہٰذا اس ضمن میں دیر کرنا اپنی اور اپنے اہل و عیال کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔

بجلی کی وائرنگ کروانا ایک ایسا مرحلہ ہے جس میں پیسوں کی بچت وائرنگ کے معیار پر سمجھوتہ کرنے میں ہوتی ہے۔ یہ کسی صورت نہ کیجئے۔ چند معاملات میں پیسے بچانے کی سوچ بالائے طاق رکھ کر چلنا پڑتا ہے۔ الیکٹرکل وائرنگ اُن کاموں میں سے ایک ہے۔ غیر معیاری وائرنگ آپ کر تو لیں گے لیکن ہر گزرتے پل کے ساتھ اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کریں گے۔ پاور سپلائی میں ذرا سی کمی بیشی فوراً سے ذہن میں ہزاروں وسوسوں کو جنم دیگی، ذرا سی بارش سے آپ کو ذہنی کوفت میں مبتلا کریگی، لائٹ جانے کی صورت میں فوری طور پر پڑوس میں چیک کرنا پڑیگا کہ صرف آپ کی لائٹ گئی ہے یا پورے سیکٹر کی، چند روز کیلئے گھر چھوڑ کر کہیں اور جاتے وقت ذہن میں رہ رہ کر ساز و سامان کی خیریت کا خیال آئیگا، ایسی ٹینشن سے بہتر ہے کہ وقت پر معیاری وائرنگ کی چوائس کرلی جائے تاکہ آنے والے وقتوں میں آپ ذہنی دباؤ کا شکار نہ ہوں۔

ہم عموماً بجلی کی ہلکی پھلکی خرابی کو ازخود ٹھیک کرنے لگ جاتے ہیں جو کہ کسی صورت ایک دُرست عمل نہیں۔ انسانی جان کیلئے تو یہ خطرناک ہے ہی، مگر آپ کا یہ اقدام گھر کی مجموعی وائرنگ اور اُن سے چلنے والے دیگر آلات کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ لہٰذا کوشش کرنی چاہیے کہ چند سو روپے خرچ کر کے کسی ماہر الیکٹریشن کی معاونت حاصل کی جائے اور جس کا کام اُسی کو ساجھے کے مصداق اُن کی سے یہ کام کروایا جائے۔

ایک مشہور کہاوت ہے جس کا اردو ترجمہ کچھ یوں بنتا ہے کہ بجلی کو اپنے مقابل کوئی اچھا نہیں لگتا۔ انگریزی میں تو یہ مقولہ اُن لوگوں کیلئے استعمال ہوتا ہے جن میں ہر حال میں سب سے آگے بڑھنے کی لگن ہوتی ہے تاہم یہ بات کسی نے یونہی نہیں کہہ دی۔ اس کے پیچھے پوری تحقیق کار فرما ہے۔ تحقیق کچھ یوں ہے کہ بجلی کے ساتھ کسی چیز کی مکسنگ خطرناک ہوسکتی ہے۔

اسی لیے کہا جاتا ہے کہ ننگے پاؤں اور گیلے ہاتھوں کے ساتھ بجلی کے سوئچ کے قریب نہیں جانا چاہیے۔ پانی بجلی کی ترسیل بہت تیزی سے کرتا ہے جس کی وجہ سے بجلی اور پانی كو ایک دوسرے سے انتہائی دور رکھنا چاہیے۔ اس صورت میں کوشش کریں کہ دیواروں پر لیکیج کے مسائل فوری حل کریں اور ہر طرح کی نمی کو بجلی کی وائرنگ سے دور رکھیں۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top