تعمیراتی صنعت میں کلوننگ ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا رحجان

اب یہ بات بین الاقوامی سطح پر تسلیم کی جا چکی ہے کہ ریئل اسٹیٹ انڈسٹری کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے لیے اپنی تعمیراتی سرگرمیوں کے طریقہ کار کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ 50 سال کے دوران دنیا بھر میں مجموعی طور پر اس شعبے کی کارکردگی میں 19 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ مذکورہ عرصے کے دوران دیگر تمام صنعتوں شعبوں کی کارکردگی اور پیداوار میں مجموعی طور پر 153 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

تعمیراتی صنعت کی پیداواری صلاحیت میں ایک ایسے دور میں کمی دیکھی گئی ہے جب اس شعبے کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ جس کی ایک بڑی وجہ روزگار اور بہتر طرزِ زندگی کی تلاش میں زیادہ تر دیہی آبادی نے شہری علاقوں کا رۃخ کرنا شروع کیا ہے۔ بین الاقوامی تحقیق کے مطابق 2050ء تک مزید 2.5 ارب افراد کو شہری علاقوں میں رہائش کی ضرورت ہوگی۔

گذشتہ کے دوران اس صنعت میں بڑے پیمانے پر پیچیدہ ڈیزائن، پروکیورمنٹ اور تعمیراتی عمل کو خودکار بنا کر پیداواری صلاحیت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے عزائم کے ساتھ ڈیجیٹل سلوشنز کی ایک وسیع رینج سامنے آئی ہے۔ تعمیراتی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری تیزی سے بڑھی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ دہائی کے آخر میں تعمیراتی صنعت کے لیے ڈیجیٹل سلوشنز میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔

بلڈنگ انفارمیشن ماڈلنگ جیسی ٹیکنالوجی کے استعمال کا رحجان پوری تعمیراتی صنعت میں عالمی سطح پر تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ تعمیراتی صنعت اس سرمایہ کاری سے مزید بہتر طور پر استفادہ کرسکتی ہے۔

یہاں یہ سوال قابل غور ہے کہ دیگر صنعتی شعبوں نے مصنوعات اور منصوبوں کی لاگت میں کمی لاتے ہوئے تیزی سے بہتر معیار کی مصنوعات کیسے تیار کی ہیں؟ گاڑی سازی، جہاز رانی، الیکٹرانکس اور دیگر روزمرہ استعمال کی مصنوعات سے براہ راست وابستہ صنعتی شعبے کئی دہائیوں سے کلوننگ ٹیکنالوجی کے استعمال سے نا قابلِ یقین حد تک فوائد حاصل کر رہے ہیں۔

تعمیرات صنعت میں کلوننگ ٹیکنالوجی کا استعمال

بنیادی طور پر کسی بھی عمارت کے ڈیزائن کو مکمل طور پر کسی بھی نقص سے پاک کرنے اور تعمیر ہونے سے قبل اس کی کارکردگی کو مکمل طور پر جانچنے کے لیے ایک ڈیجیٹل ایکٹیویٹی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ کلوننگ ٹیکنالوجی کو ابتدائی طور پر ایرو اسپیس انڈسٹری میں استعمال کیا گیا اور پھر آہستہ آہستہ اسے دوسرے شعبوں میں بھی متعارف کرایا گیا۔

اعلیٰ شہرت کی حامل امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک نے کلوننگ یا ٹوئن ٹیکنالوجی کو اپنی مصنوعات کی ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ کے عمل کو تبدیل کرنے کے لیے استعمال کیا ہے جس میں انجن، پاور جنریشن، تیل و گیس اور میڈیکل اِمیجنگ کے آلات شامل ہیں۔ ایسا کرنے سے کمپنی نے دو سال سے بھی کم عرصے میں صارفین میں اپنی کچھ مصنوعات کے حوالے سے اعتماد میں 93 تا 99.49 فیصد اضافہ کیا ہے۔ ایک سال سے بھی کم عرصے میں ری ایکٹیو مینٹیننس میں 40 فی صد کمی کی ہے اور پیداواری لاگت میں11 ملین ڈالر بچائے ہیں۔

مثال کے طور پر جنرل الیکٹرک ٹرانسپورٹیشن نے ٹِرپ آپٹمائزر بنایا ہے جو اس کے ’ایوولیوشن لوکوموٹیو‘ کا ڈیجیٹل کلون ہے۔ ڈیجیٹل ٹوئن موسم کی صورتحال، ٹرین کی پٹریوں کی ٹوپوگرافی اور ٹرین کی آمد کے مقررہ وقت کی بنیاد پر ٹرین کی انتہائی مؤثر رفتار اور تیزی کے پروفائل کی نقالی کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں کمپنی کو 17 فیصد یا سالانہ 32 ہزار گیلن تک فی انجن ایندھن کی بچت ہوتی ہے۔

حالیہ برسوں میں ریئل اسٹیٹ اور تعمیرات میں ڈیجیٹل ٹوئن کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے جہاں اس ٹیکنالوجی نے متاثر کُن فوائد دیئے ہیں۔ آسٹریلیا کی وَن سڈنی ہاربر کے لیے ایک ڈیجیٹل کلون تیار کیا گیا تھا۔ ڈیجیٹل ٹوئن یا کلون کی تیاری میں تعمیر کے لیے حتمی طور پر منظورشدہ ڈیزائن، دستاویزاتی تحقیق،  ڈرائنگز، تصریحات اور ڈیٹا کا استعمال کیا گیا۔

ڈیجیٹل کلوننگ کی مدد سے تعمیراتی لاگت میں 20 فی صد تک کمی لائی جا سکتی ہے

ڈیجیٹل ٹوئن کے ذریعے اس کے ڈیزائن اور مجوزہ تعمیراتی عمل میں نقائص کی اس قدر باریک بینی کے ساتھ نشاندہی کی گئی جو روایتی طریقہِ تعمیر کے ذریعے ممکن نہ ہوتا۔ اس میں وقت کی بھی بچت کی گئی ہے۔ اس طرح استعمال ہونے والی ڈیجیٹل ٹوئن نے تعمیراتی لاگت میں لاکھوں ڈالر کی بچت کی ہے اور تعمیراتی مدت کو مہینوں کم کیا ہے جبکہ مذکورہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے تعمیرشدہ عمارتوں کے معیار میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

کلوننگ ٹیکنالوجی کی واضح کارکردگی کے علاوہ اس سے بھی زیادہ اہمیت کی بات یہ ہے کہ ڈیجیٹل ٹوئن، تعمیراتی صنعت کو وسیع پیمانے پر ممکنہ حل تلاش کرنے کی بھی اجازت دیتے ہیں جن پر روایتی طور پر کبھی غور نہیں کیا گیا۔

تعمیراتی ماہرین لو یقین ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے عمارتوں کے تعمیراتی معیار، پاءیداری، تعمیراتی شعبے کی کارکردگی میں بتدریج بہتری آئے گی۔ مثال کے طور پر، ڈیجیٹل ٹوئن کا کلون کی پیش گوئی کرنے کی صلاحیت تعمیراتی مٹیریل کے معیار کو جانچنے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

یاد رہے کہ ڈیجیٹل ٹوئن ٹیکنالوجی کا استعمال گزشتہ دو عشروں سے جاری ہے تاہم ریئل اسٹیٹ اور تعمیرات کے شعبہ میں اس کا استعمال حال ہی میں عمل میں آیا ہے۔ اس کی وجہ برسوں سے اس کی لاگت میں آنے والی کمی اور ٹیکنالوجی میں بتدریج بہتری کے ذریعے حاصل ہونے والے حیران کن نتائج ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ڈیجیٹل ٹوئن ٹیکنالوجی تعمیراتی لاگت میں 20 فی صد کمی لاسکتی ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top