ڈائننگ روم کی بہترین ڈیزائننگ کیسے کی جائے؟

گھر بہت سے کمروں یعنی بیڈ روم، باتھ روم، کچن، ڈرائنگ روم اور لاؤنج وغیرہ سے مل کر بنتا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

عموماً جگہ کی کمی کی وجہ سے کھانے کے کمرے یعنی ڈائننگ روم کو نظر انداز کردیا جاتا ہے اور یہ سوچا جاتا ہے کہ کھانا تو کہیں بھی کھایا جا سکتا ہے لہٰذا اُس کے لیے الگ کمرے کی کیا ضرورت۔ یوں اکثر لاؤنج تو کبھی لیونگ روم میں کھانا کھایا جاتا ہے یا محض ایک چھوٹی سی میز پر ہی دسترخوان لگانے کا انتخاب کیا جاتا ہے۔

آج کی تحریر آپ کے لیے ڈائننگ روم کے ڈیزائن اور پلاننگ کے حوالے سے کچھ تجاویز لے کر آئی ہے جو یقیناً آپ کے فائدے کی ہیں چاہے آپ کا گھر چھوٹا ہو یا بڑا، روایتی ہو یا جدید، اس تحریر میں ہر انداز کے گھروں کے لیے کُچھ نیا موجود ہے۔

 

ڈائننگ روم کی پلاننگ

ڈائننگ روم کچن کے لوکیشن سے مشرق، جنوب یا مغرب میں ہوسکتا ہے۔ ڈائننگ روم کچن سے جس بھی سمت پر واقع ہو سب کے کچھ فائدے اور نقصانات ہیں۔

 

 

ڈائننگ روم اگر کچن کے مشرق میں واقع ہے تو صبح کی تازہ روشنی وہاں سب سے پہلے داخل ہوگی ہے، مغرب میں واقع ہو تو ڈھلتے سورج اور سرمئی شام کے نظاروں سے کھانے کے ساتھ لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے۔ کوشش کریں کہ ڈائننگ روم کو کچن کے ساتھ ایک ہی منزل پر اور اس کے قریب بنایا جائے کیونکہ کھانا اور برتن لے کر جانے اور آنے میں آسانی ہوتی ہے اور وقت کا زیاں بھی نہیں ہوتا۔

 

ڈائننگ روم کا سائز اور کچھ اہم نکات

کھانے کے کمرے کے سائز کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے ان نکات پر غور ضرور کرلیں۔

ایک تو یہ کہ گھر میں کتنے افراد ہیں اور ایک وقت پر ڈائننگ روم زیادہ سے زیادہ کتنے افراد کے زیرِ استعمال رہ سکتا ہے؟ یوں آپ کو آئیڈیا ہوجائےگا کہ موزوں سائز کیا ہے اور کتنا بڑا میز اور کتنی کرسیاں ہوں گی۔

دوسرا یہ کہ کھانے کے برتن ڈائننگ روم میں رکھے جائیں گے یا اُنہیں کسی اور جگہ پر اسٹور کیا جائے گا؟ اگر ڈائننگ روم میں ہی رکھے جائیں گے تو آپ وہاں ایک الماری کا انتظام بھی کرلیں جہاں سے اُن کو بوقتِ ضرورت نکالا جا سکے۔

ڈائننگ روم محض کھانے کے لیے ہوگا یا وہاں بیٹھنے اور مزید وقت اور بیٹھک کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے؟ یوں آپ کو ڈائننگ روم میں کھانے کی جگہ کے علاوہ بھی بیٹھنے کی جگہ کا بندوبست کرنا ہوگا جہاں کھانے کے بعد چائے اور گپ شپ کا دور چل سکے۔

ان تمام باتوں پر دہان سے آپ کو اپنے ڈائننگ روم کے سائز کا بھرپور اندازہ ہوسکتا ہے اور اپنی ضروریات کا بھی۔

 

ڈائننگ روم کا رنگ

ایک جدید اندازے کے مطابق کھانے کے کمرے میں سیاہ و سفید رنگوں سے بہتر کوئی مجموعہ نہیں ہوسکتا۔ سیاہ و سفید رنگت طبیعت پر قدرے آسان گزرتی ہے اور کھانے کے کمرے میں جہاں عموماً ہلکے پھلکے موضوعات ہی زیرِ بحث آتے ہیں وہاں یہ رنگت موزوں ہوتی ہے۔

 

 

اگر ڈائننگ روم میں چھت سے پینڈینٹ لائٹ یعنی ایک حسین فانوس بھی لٹکا دیا جائے تو کمرے کو گویا چار چاند لگ جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں لائٹنگ ایکسپرٹ یہ کہتے ہیں کہ ڈائننگ رومز میں ایک جگہ نہیں بلکہ چھت پر مختلف جگہ لائٹنگ کی جائے تاکہ آنکھوں کو ایک منظم روشنی کا تاثر ملے۔ آج کل تو یہ ٹرینڈ بھی چل پڑا ہے کہ میز کے ایک طرف کرسیاں اور دوسری طرف ایک بڑا سا صوفہ رکھ دیا جائے تاکہ بیٹھنے کو وافر جگہ بن سکے۔

 

ڈائننگ روم کی فلورنگ

ڈائننگ روم کے اگر فرش کی بات کرلی جائے تو یہ بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا میز، کرسیاں اور دیواروں پر رنگ و روغن۔ فرش کے لیے دلکش اور خوبصورت رنگوں کے ٹائلز کا انتخاب کیا جائے تو بہتر لگتا ہے۔

 

 

علاوہ ازیں لکڑی کا فرش بھی اعلیٰ ذوق کی علامت ہوسکتا ہے۔ ٹائلز کا رنگ اگر دیواروں، میز اور کرسیوں کے رنگ سے میل کھائے تو دیکھنے والوں کو ہر طرح سے کمرے کی شکل اچھی لگتی ہے۔ اس سے یہ بات بھی عیاں ہوتی ہے کہ کمرے میں ایک یا دو رنگوں سے زیادہ اور رنگوں کا استعمال طبیعت اور آنکھوں پر آسان نہیں گزرتا۔

 

ڈائننگ روم اور قدرتی ماحول

ڈائننگ روم کو قدرتی ماحول سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پودے ضرور رکھوائیں۔ کوشش کریں کہ گملوں اور پودوں کی صفائی باقاعدگی سے کریں۔

 

 

قدرتی ماحول کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ ڈائننگ روم میں روشنی اور ہوا کی آمد و رفت کا مناسب انتظام کیا جائے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ڈائننگ روم کچن کے ساتھ ہی گھر کے کونے میں واقع ہوتا ہے اور اگر وہاں کھڑکی بنا دی جائے تو باہر کے نظاروں سے کھانے کے ساتھ لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے۔

 

کیفے ٹیريا اسٹائل

ڈیزائنرز میں عمومی تاثر یہ ہے کہ نوکیلے کونوں والے میز سے زیادہ اچھا ہے کہ گول میز کا انتخاب کیا جائے۔ ڈیزائنرز یہ بھی کہتے ہیں کہ کوشش کریں کرسیاں بارہ سے کم نہ خریدیں اور اگر اُن کی ضرورت نہیں تو کسی اسٹور میں ضرورت کے وقت تک سنبھال کر رکھیں۔

ہر کھانے کے کمرے میں فن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ لاگت کے خوف سے آرٹ سے باز آ گئے ہیں یا جاننے کے بارے میں فکر مند ہیں کہ کیا اچھا ہے تو پریشان نہ ہوں کیونکہ اس ضمن میں بہت سی ایپس اور ویب سائٹس موجود ہیں جو آپ کو دیواروں پر آویزاں کرنے کے لیے پینٹنگز کے انتخاب میں مدد دیں گے۔

 

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top