اپنے گھر کا خواب عام آدمی کی پہنچ سے باہر –  بلڈرز ایسوسی ایشن اور تاجر برادری ایف بی آر کے خلاف متحد

گذشتہ دہائی کے آخری چند سالوں  اور موجودہ دور میں مہنگائی نے جس طرح ایک عام آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اس کی مثال شاہد آج سے پہلے کبھی نہیں ملتی۔ زندگی کی بنیادی ضروریات سمیت پٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں  ہوشر با اضافے کے باعث 4 افراد پر مشتمل ایک مختصر کنبے کے لیے دستیاب وسائل میں گزارا کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن نظر آ رہا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

ایسے میں اپنے گھر کا خواب  دیکھنے پر تو کوئی پابندی نہیں لیکن اس خواب کی  تعمیر بمع تکمیل ناممکن ہو چکی ہے اور اس کی بنیادی وجہ مہنگائی کے ساتھ ساتھ حال ہی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے جانب سے جاری کردہ ایک ایسا حکم نامہ ہے جس کے تحت  ملک کے چالیس شہروں میں غیر منقولہ جائیدادوں کی  قیمتوں میں 25 سے 100 فیصد تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

یہ اضافہ براہ راست نہ صرف ایک عام آدمی جو ذاتی  ملکیتی گھر خریدنے کا خواب سجائے عمر بھر ایک ایک روپیہ اکھٹا کرتا ہے   کی مشکلات میں اضافے کا سبب بنے گا بلکہ ریئل اسٹیٹ میں  عوام کی عدم دلچسپی  اور نئی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی کا بھی باعث بن سکتا ہے۔

ایف بی آر کے حالیہ اقدام کے خلاف گذشتہ ہفتے کے آخری ایام میں ملک بھر کے بڑے شہوروں کی تاجر تنظیموں،   بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز ایسوسی ایشن،  ریئلٹرز ایسوسی ایشنز سمیت کاروباری تنظیموں نے ایف بی آر کے حالیہ اقدام کے خلاف متحد ہو کر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف بی آر نے اپنے اعلامیہ میں بتایا ہے کہ موجودہ اقدام کا بنیادی مقصد  ٹیکس اہداف کے حصول یقینی بنانے کے لیے  مذکورہ شعبے سے زیادہ سے زیادہ ٹیکس اکھٹا کرنا ہے۔ ایف بی آر کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز ایسوسی ایشن سمیت کاروباری تنظیمو ں نے  10 دسمبر کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

ادھر ایف بی آر نے  وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور، صوبہ سند ھ کے دارالحکومت کراچی  اور خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں  پراپرٹی کی نئی قیمتیں جاری کر دیں ہیں۔

پراپرٹی کی نئی ویلیوئیشن میں پنجاب کے 13,سندھ کے 3 نئے شہر شامل

پراپرٹی کی نئی ویلیوئیشن میں پنجاب کے 13,سندھ کے 3 نئے شہر شامل کئے گئے ہیں،  خیبرپختونخواہ کے 2، بلوچستان کا 1 نیا شہر شامل کیا گیا۔  جائیداد کی قیمتیں مارکیٹ ویلیو کی تقریبا 95 فیصد تک پہنچ گئی ہیں۔  لاہور،ایبٹ آباد، اٹک، بہاولنگر، بہاولپور، چکوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ کی پراپرٹیز کی قیمتیں جاری کی گئی ہیں۔  ڈی آئی خان، سکھر، سیالکوٹ، سکھر، شیخوپورہ، ساہیوال، فیصل آباد کی پراپرٹیز کی قیمتیں جاری ہوئیں۔

راولپنڈی، رحیم یار خان، کوئٹہ، پشاور، نارووال، ننکانہ، میرپورخاص کی جائیداد کی قیمتیں جاری کی گئیں۔  گھوٹکی، مردان، مانسہرہ، منڈی بہالدین، گجرانوالہ، لسبیلہ کی پراپرٹیز کی قیمتیں جاری کردی گئیں۔  گجرات، لاڑکانہ، خوشاب، قصور، گوادر، جہلم،کی جائیداد کی قیمتیں جاری ہوئیں۔  جھنگ، اسلام آباد، حیدرآباد، حافظ آباد، ڈی جی خان، ملتان کی پراپرٹیز کی قیمتیں جاری ہوئی ہیں۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ  کراچی میں پراپراٹی کی نئی قیمتیں

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نئی قیمتوں کے تحت کراچی میں پوش ایریاز کی اے ون کیٹیگری میں فی اسکوائر فٹ مکان کی قیمت 73 ہزار  125روپے مقرر کی گئی ہے۔

سول لائنز، گارڈن ایسٹ، کراچی ایڈمن، جوہر بلاک 17 سے زائد قدر کے علاقوں میں شامل ہیں ، پی ای سی ایچ ایس، ڈی ایچ اے ملیر، ایئر فورس سوسائٹی اے ون کٹیگری میں شامل کیے گئے ہیں جبکہ این او آر ای ون بھی اے ون کٹیگری میں شامل ہے۔

سرکار سے منظور شدہ کچی آبادیوں کا فی اسکوائر فٹ مکان ریٹ 5000 روپے مقرر ہے، کیٹیگری ون کیلئے فی اسکوائر فٹ ریٹ 56 ہزار روپے مقرر ہے۔ شہر قائد کی پارسی کالونی، بلوچ کالونی، نیو چالی، فرئیر روڈ، محمود آباد کے علاوہ شارع فیصل، شارع لیاقت ، نارتھ ناظم آباد اور جوہر کے کچھ بلاکس ون کیٹیگری میں شامل ہیں ۔

کراچی میں پراپرٹی کے نظرثانی شدہ سرکاری ریٹس کے نوٹیفکیشن کے مطابق اے ون کیٹگری کے رہائشی پلاٹ کی قیمت میں 31 ہزار 125 روپے مربع گز اضافہ کیا گیا ہے۔  ریٹ 42 ہزار سے بڑھا کر 73 ہزار 125 روپے مربع گز کر دیا گیا۔  رہائشی تعمیر شدہ پراپرٹی کی قیمت میں بھی  43 ہزار روپے اضافہ ہوا ہے،  اے ون کیٹگری کی رہائشی پراپرٹی کا ریٹ 48 ہزار سے بڑھ کر 81 ہزار مربع گز ہوگیا ہے۔

لاہور میں  بھی پراپرٹیز کی قیمتوں میں ہوشر با اضافہ

ایف بی آر نے لاہور میں  بھی پراپرٹیز کی قیمتیں کئی گنا بڑھا دیں ہیں، ایف بی آر کے مطابق علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں ابدالین سوسائٹی میں رہائشی پلاٹ کی فی مرلہ قیمت 18 لاکھ 50 ہزار روپے مقرر کردی گئی۔

بند روڈ سے چوک یتیم خانہ لاہور میں رہائشی پلاٹ کی قیمت 21 لاکھ 50 ہزار روپے مرلہ، ڈی ایچ اے لاہور میں رہاشی پلاٹ کی قیمت 27 لاکھ 50 ہزار روپے مرلہ ، مال روڈ لاہور پر رہائشی پلاٹ کی قیمت 35 لاکھ روپے مرلہ اور جیل روڈ لاہور پر رہائشی پلاٹ کی قیمت 26 لاکھ 50 ہزار روپے مرلہ مقرر کی گئی ہیں۔

ایف بی آر نےہال روڈ لاہور پر رہائشی پلاٹ کی قیمت 25لاکھ روپے مرلہ ، ایجرٹن روڈ فرنٹ سائیڈ پر رہائشی پلاٹ کی قیمت 59 لاکھ روپے مرلہ، ایمپریس روڈ فرنٹ سائیڈ پر رہائشی پلاٹ کی قیمت 55 لاکھ 25 ہزار روپے مرلہ، فیروز پور روڈ پر رہائشی پلاٹ کی قیمت 41 لاکھ 50 ہزار روپے مرلہ، گلبرگ ظہور الہی روڈ پر رہائشی پلاٹ کی قیمت 31 لاکھ 50ہزار روپے مرلہ، عالمگیر مارکیٹ میں رہاشی پلاٹ کی قیمت ایک کروڑ روپے مرلہ اور اعظم کلاتھ مارکیٹ میں رہائشی پلاٹ کی قیمت ایک کروڑ 20 لاکھ روپے مقررکردی گئی ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں جائیداد کی نئی قیمتیں مقرر

اسلام آباد میں جائیداد کی نئی قیمتیں مقرر کردی گئیں ،ایف بی آر کے مطابق اسلام آباد میں رہائشی پلاٹ کی کم سز کم قیمت 19876 اسکوائر فٹ اور اسلام آباد میں رہائشی پلاٹ کی زیادہ سے زیادہ قیمت 20 لاکھ اسکوائر فٹ مقرر کردی گئی۔

ایف بی آر کے مطابق غیر منقولہ جائیدادوں میں کمرشل اور رہائشی اپارٹمنٹس، فلیٹس اور دیگر پراپرٹیز شامل ہیں۔ اس سے قبل ایف بی آر نے 20 شہروں کی غیر منقولہ جائیدادوں کی قیمتیں مقرر کر رکھی تھیں۔

اس کے علاوہ سیکٹر ایف سیون میں زمین کی قیمت ساڑھے 3 لاکھ فی مربع گز جبکہ ای الیون میں زمین کی قیمت ایک لاکھ 10 ہزار روپے فی مربع گز مقرر کی گئی ہے۔

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ایٹ میں زمین کی قیمت2 لاکھ فی مربع گز مقرر اور بلیو ایریا میں دکان کی قیمت 6 لاکھ 80 ہزار 420 روپے فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔

ایف بی آر  جانب سے پشاور میں پراپراٹی کی متعین کردہ نئی قیمتیں

فیڈرل  بورڈ آف ریونیو  (ایف بی آر  ) نے پشاور کے 360 رہائشی و کمرشل علاقوں کی جائیدادوں کی نئی قیمتوں کا تعین کردیا  ہے ۔ ایف بی آر کے مطابق صدر بازار پشاور کی رہائشی پراپرٹی فی مرلہ 13 لاکھ 22 ہزار سے بڑھا کر 18 لاکھ 41 ہزار جب کہ کمرشل پراپرٹی فی مرلہ 57 لاکھ 32 ہزار سے بڑھا کر 79 لاکھ 81 ہزار روپے کردی گئی ہے۔

مال روڈ کی رہائشی پراپرٹی کی قیمت میں فی مرلہ 5 لاکھ روپے،کمرشل فی مرلہ میں 12 لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے،  اندرون شہرکے علاقے میں رہائشی پراپرٹی فی مرلہ 13 لاکھ 62 ہزار سے بڑھا کر 28 لاکھ 46 روپے جب کہ کمرشل جائیداد فی مرلہ 56 لاکھ 11 ہزار سے بڑھ کر ایک  کروڑ ایک ہزارروپے کردی گئی  ہے۔

نواحی علاقے بڈھنی میں رہائشی جائیداد کی فی مرلہ قیمت  44 ہزار سے بڑھا کر 97 ہزار روپے اور کمرشل پراپرٹی کی قیمت فی مرلہ ایک لاکھ 24 ہزار سے  ایک لاکھ 65 ہزارروپے کردی گئی ہے۔

بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز ، ریئلٹرز اور تاجر برادری نے ایف بی آر کا نیا حکم نامہ مسترد کر دیا

تاجراتحادخیبرپختونخوا صدر مجیب الرحمن نےایک بیان میں کہا کہ ایف بی آر یکطرفہ پراپرٹی ویلیوایشن ٹیبل فی الفور واپس لے۔  بصورت دیگر ملک بھر کی تمام تاجر برادری ہر شہر میں احتجاج کرنے اور شاہراہوں پر دھرنے دینے پر مجبور ہو جائے گی ۔

صدر فیڈڑیشن آف رئیلٹرز پاکستان و صدر اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسو سی ایشن سردار طاہر محمود  کا کہناہے کہ موجودہ اقدام سے صرف اسلام آباد میں  2019 کی پراپرٹی ویلیوایشن کے مقابلے میں ایف سیون سیکٹر میں 283 فیصد سے زائد اضافہ،ای سیون سیکٹر میں 164 فیصد سے زائد،ای الیون سیکٹر میں 163 فیصد سے زائد ہوگاجس شخص نے رجسٹری کروانی تھی جو چالیس کروڑ کے حساب سے طے تھی اب اسے بڑھا کر ستر کروڑ روپے کے حساب سے رجسٹری کروانی پڑے گی ۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top