سیکٹر I-15 الاٹیز کیلئے 30 اگست ڈویلپمنٹ چارجز جمع کرانے کی ڈیڈ لائن قرار

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے I-15 کے الاٹیز سے 30 اگست تک ڈویلپمنٹ چارجز جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ بصورتِ دیگر پلاٹوں کی منسوخی کا سامنا کرنے کا کہا گیا ہے۔ تاہم الاٹیز نے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے ڈیڈ لائن کو بلا جواز قرار دیا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

تفصیلات کے مطابق الاٹیز کا کہنا ہے کہ 2005 میں سی ڈی اے سے پلاٹ خریدے تھے۔ اور کوئی ڈویلپمنٹ چارجز نہیں مانگے گئے تھے۔ سیکٹر کو بروقت ترقی نہیں دی گئی۔  دو سب سیکٹرز میں ترقیاتی کام ابھی تک جاری ہیں۔ لہذا اتنے کم وقت میں ترقیاتی چارجز جمع کرانا بلاجواز ہے۔

تاہم، ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے افنان عالم نے سی ڈی اے کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پورے سیکٹر کا 70 فیصد ترقیاتی کام مکمل ہو چکا ہے۔ اور الاٹیوں کو 6000 سے زائد قبضے کے لیٹر جاری کیے جانے کے لیے تیار ہیں۔ ڈویلپمنٹ چارجز برائے نام اور جائز ہیں۔ اور تمام الاٹیوں کو اپنے پلاٹوں کی منسوخی سے بچنے کے لیے انہیں جمع کرانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ الاٹیز کی ایک بڑی تعداد نے اپنے واجبات پہلے ہی جمع کروا چکے ہیں۔ ڈیڈ لائن میں توسیع کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم اس پر غور کر سکتے ہیں، تاہم ہر الاٹی واجبات جمع کرنے کا پابند ہے۔‘‘

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نے بڑے پیمانے پر پیشرفت کی ہے۔ اور اب دو ذیلی سیکٹرز I-15/3  اور 4 میں ترقیاتی کام مکمل طور پر مکمل ہے۔ اور باقی دو ذیلی سیکٹرز (1 اور 2) میں ترقی کا کام پوری رفتار سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نے پارک انکلیو کے الاٹیز سے بھی 5 ارب روپے سے زائد کی وصولی کی ہے۔

سی ڈی اے کے ایک انجینئر نے بتایا کہ سب سیکٹر 1 میں 85 فیصد اور سب سیکٹر 2 میں 75 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کو سب سیکٹر I میں زمین پر قبضے کے مسئلے کا تھوڑا سا سامنا ہے۔ تاہم لینڈ ڈائریکٹوریٹ اس مسئلے کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔

مزید یہ کہ I سیکٹرز کو کم آمدنی والے مکانات فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اور سی ڈی اے کی لاپرواہی کی وجہ سے برسوں سے تعطل کا شکار ہیں۔ یکے بعد دیگرے سی ڈی اے انتظامیہ نے ان علاقوں کی ترقی میں عدم دلچسپی کی متعدد وجوہات کا دعویٰ کیا ہے۔

I-15 کو 2005 میں خاص طور پر کم آمدنی والے رہائشیوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اس میں 10,289 پلاٹ ہیں۔ I-15 کی طرح سیکٹر I-12 میں بھی ترقیاتی کام جاری ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top