رئیل اسٹیٹ کو دنیا بھر میں سرمایہ کاری کے لیے پُرکشش سیکٹرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ہمیشہ ایک منافع بخش فیصلہ ثابت ہوتی ہے۔ کیونکہ یہ بات تو طے شدہ ہے کہ زمین پر سرمایہ کاری کبھی نقصاندہ نہیں ہوتی۔ پُرکشش منافع کے باعث پاکستان میں جائیداد کے شعبے میں سرمایہ کاری کو ہمیشہ ترجیح دی جاتی ہے اور جب بات کمرشل ریئل اسٹیٹ کی آتی ہے تو اس کے مالیاتی فوائد اور بھی بڑھ جاتے ہیں۔ کمرشل ریئل اسٹیٹ کی نہ صرف قیمتیں بڑھتی ہیں بلکہ خریدار کو اس پر پُرکشش ماہانہ کرایہ بھی ملتا ہے۔
کمرشل ریئل اسٹیٹ انڈسٹری پر کووِڈ-19 نے انتہائی منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ لاک ڈاؤن اور ایس او پیز پر عمل درآمد کے باعث کئی کاروباروں کو بند ہونا پڑا جبکہ کچھ لوگ گھر سے بیٹھ کر آن لائن کاروبار اور ملازمتوں کی جانب راغب ہوئے۔ وبائی مرض کے باعث پیدا ہونے والی غیریقینی صورتِ حال کے باعث لوگوں نے نئے کاروبار کھولنے کے منصوبے ملتوی کردیے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کمرشل ریئل اسٹیٹ خریدنے یا کرایہ پر حاصل کرنے والے تمام ممکنہ سرمایہ کاری کسی نہ کسی حد تک ضرور متاثر ہوئی ہے۔ تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ کسی بھی بحران کے ریئل اسٹیٹ پر کاروباری اثرات مستقل نہیں رہتے۔
دنیا بھر میں جس طرح کووِڈ ویکسینیشن پر مثبت پیشرفت دیکھنے میں آ رہی ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ اب معمول کے مطابق اپنے دفاتر کو جانا شروع ہو چکے ہیں اور کاروباری سرگرمیاں بتدریج ایک بار پھر تیزی سے پروان چڑھ رہی ہیں اور کمرشل ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی طلب بھی بڑھنے لگی ہے۔ معاشی امور کے ماہرین کے مطابق جب کسی چیز کی طلب بڑھتی ہے تو وہاں اختراعی تبدیلیوں کے نئے امکانات پیدا ہوتے ہیں۔
ایڈوانسڈ ڈیجیٹل سہولیات سے مزین کثیر المقاصد مسکن کا بڑھتا رحجان
حقیقت تو یہ ہے کہ ورک فرام ہوم کا رجحان پہلے سے ہی فروغ پا چکا تھا جس میں کورونا وَبا نے محض اپنا ثانوی کردار ادا کیا ہے۔ کئی بین الاقوامی کمپنیاں اب اپنے ملازمین کو گھر سے ہی کام جاری رکھنے کے سلسلے میں پہلے کے مقابلے میں زیادہ لچک کا مظاہرہ کررہی ہیں جس کے بعد ریئل اسٹیٹ ڈیویلپرز کے لیے ضروری ہوگیا ہے کہ وہ کمرشل ریئل اسٹیٹ کے انٹیریئر کو اس طرح ڈیزائن کریں کہ اس میں آرام و سکون کی خصوصیات نمایاں طور پر نظر آنے کے ساتھ ساتھ وہ دفتری اور کاروباری امور کام کے لیے بھی موزوں ماحول فراہم کرے۔ جدید دور کی کمرشل ریئل اسٹیٹ ایڈوانسڈ ڈیجیٹل صلاحیتوں سے بھرپور پرائیویسی مہیا کرنے اور تفریح کے مواقع کو اپنانے کے لیے موزوں ہونی چاہیے۔
مستحکم طرزِ تعمیر کے بنیادی اصولوں پر کاربند رہنا
ماحولیاتی تبدیلی کے بین الاقوامی ماہرین کی ایک تحقیق کے مطابق کاربن ڈائی آکسائیڈ کے سالانہ اخراج میں 40 فیصد حصہ تعمیراتی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والے مٹیریل کی وجہ سے ٘ماحول کو آلودہ کرنے کا سبب بنتا ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ ریئل اسٹیٹ ڈیویلپرز توانائی کی بچت کرنے والے تعمیراتی ڈیزائن اور اعلیٰ معیار کا ماحول دوست تعمیراتی مٹیریل میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری یقینی بنائیں۔ ایک تحقیق کے مطابق مستقبل قریب میں مغربی ممالک میں ایسی تمام عمارتیں ناقابلِ استعمال قرار دے دی جائیں گی جو مستحکم تعمیراتی اصولوں کے منافی ہوں گی۔
ایک ہی عمارت میں رہائش، دفتر اور تفریح کے مواقع مہیا کرنا
مستقبل قریب میں لوگ کام کے لیے روزانہ دور دراز علاقوں کی طرف سفر کرنا ختم کرسکتے ہیں۔ ایسے میں ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں ایسی کمرشل ریئل اسٹیٹ زیادہ تعمیر ہوں گی جہاں ایک ہی عمارت میں رہائش، دفتر اور بچوں کی تفریح کے مواقع میسر ہوں گے۔ لوگ اب بہتر معیارِ زندگی اور اپنے لیے زیادہ وقت چاہتے ہیں۔ کام، کھیل اور تفریح کے مقامات اگر گھر کے قریب ہوں تو ناصرف زندگی آسان ہوجاتی ہے بلکہ پیسوں کی بھی بچت ہوتی ہے۔
مصنوعی ذہانت کا استعمال
موجودہ صدی کو روبوٹکس کے انقلاب کی صدی مانا جاتا ہے اور ہر جگہ مصنوعی ذہانت اپنا دائرہ کار بڑھاتی جارہی ہے۔ ٹیکنالوجی کے انقلاب کی پوری عمارت مصنوعی ذہانت پر قائم ہے۔
انسان جب آرکیٹیکچرل ڈیزائن میں حیاتیات، روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کو لاگو کرتا ہے تو یہ انسانی تجربے میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ انسانی دماغ انتہائی پیچیدہ اور اعلیٰ نوعیت کے حساب کتاب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور فوری طور پر ایک عمارت کے جیومیٹریکل ربط کا اندازہ لگالیتا ہے۔
مصنوعاتی ذہانت کا بڑھتا استعمال پراپرٹی اور کارپوریٹ دونوں سطح پر اخراجات میں کمی لانے کا باعث بنے گا۔ بہت سارے سپورٹ ڈیپارٹمنٹس اور افراد کا کام ختم ہوکر رہ جائے گا۔ تقریباً ہر چیز خودکار نظام پر منتقل ہوجائے گی، جیسا کہ ہم مالیاتی شعبہ میں پہلے ہی دیکھ سکتے ہیں۔
رہائشی منصوبوں اور کمرشل ریئل اسٹیٹ کو جدید ٹیکنالوجی پر استوار کرتے ہوئے ترتیب دینا
کورونا وباء اور ورک فرام ہوم کے رجحانات کے باعث سنگل فیملی رینٹل اور ملٹی فیملی ہاؤسنگ کے ڈیزائن میں بڑے پیمانے پر اختراع کی ضرورت ہے جس پر ریئل اسٹیٹ ڈیویلپرز کو ترجیحی بنیادوں پر کام کرنا چاہیے۔ وہ افراد جو ہفتہ میں صرف ایک دن بھی گھر سے کام کرنا شروع کریں گے وہ اپنے گھر کے ڈیزائن کو مختلف نقطہ نظر سے دیکھنا شروع کردیں گے۔ گھر میں گزارا جانے والا وقت بیڈ روم اور ڈائننگ ایریا کے بجائے ہوم آفس کے طورپر زیادہ استعمال ہونے لگے گا۔ ایسے میں گھر کے تعمیراتی ڈیزائن میں تبدیلی ناگزیر ہوجائے گی۔
کمرشل ریئل اسٹیٹ کی کاروباری سرگرمیاں اور تعمیراتی اعداد و شمار میں ربط
ٹیکنالوجی کے استعمال کے بارث کمرشل ریئل اسٹیٹ کے اعداد و شمار میں مزید شفافیت کی نوید سنائی جا رہی ہے۔ ریئل اسٹیٹ پروفیشنلز کو مذکورہ شعبے کے اعدادوشماراور معلومات کو ذہانت کے ساتھ اپنے تجربہ اور تعلقات کے حق میں استعمال کرنا ہی کاروبار میں کامیابی کی کنجی ہو سکتی ہے۔ تعمیراتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ریئل اسٹیٹ پروفیشنلز کو اپنے کاروبار میں تعلقات کو فروغ دینے پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔