گھر کی تزئین و آرائش کی اہمیت

انسان کی زندگی میں سکون کا مرکز و محور اُس کا گھر ہوتا ہے۔ گھر انسان کی شخصیت کی مکمل تصویر پیش کرنے کو کافی ہوتا ہے۔ بارہا تحاریر میں ذکر ہوچکا ہے کہ لوگ انسان کے گھر پر ایک نظر ڈالتے ہی اپنے اذہان میں اُس کی شخصیت کا مکمل خاکہ تیار کرلیتے ہیں۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

اگر انسان کی ذات میں ترتیب پسندی کا رجحان ہو، اُس کی رہائشگاہ بھی ایک ترتیب کے تحت ہوتی ہے۔ اس کیلئے گھر کا بیش قیمت ہونا، کسی پوش علاقے میں ہونا ضروری نہیں۔ سب سامان اپنی جگہ پر، ہر خاص و عام چیز ایک سٹائل، سوچ کے مخصوص زاویے کے ساتھ رکھی گئی ہو تو یہ دیکھنے والوں پر ایک اچھا تاثر قائم کرتی ہے۔ ویسے بھی انگریزی کا ایک مقولہ ہے جس کا اردو ترجمہ کچھ یوں بنتا ہے کہ پہلا تاثر ہی آخری تاثر ہوا کرتا ہے، تو اس ضمن میں خیال ضرور رکھنا چاہیے۔

اگر ایک شخص کی اپنی ذات میں ترتیب کا عنصر نہ پایا جائے تو اس کا گھر بھی ہر طرح سے ویسا ہی منظر پیش کرتا ہے۔ چادریں پرانی اور بکھری ہوئی ہوں، دیواروں سے رنگ اُترا ہوا ہو، میزوں اور کرسیوں پر گندگی کے ڈھیر ہوں اور کچن ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو تو بھلا کون وہاں کے مکینوں کے بارے میں اچھا تاثر قائم کرے؟ گھر چاہے بڑا ہو یا چھوٹا، چاہے پُرانا ہو یا نیا، بیش قیمت ہو یا کم قیمت، وہاں داخل ہونے والے افراد چند لمحات میں ہی وہاں رہنے والوں کے ذہنی رجحانات کا اندازہ لگا لیا کرتے ہیں۔

ہاؤس ری ماڈلنگ کی اہمیت

گھر کو تزئین اور آرائش کی ضرورت ہمہ وقت رہتی ہے۔ مگر اکثر گھر کی تزئین کے خیال پر رقم بچانے کا خیال سبقت لے جاتا ہے اور گھر کی آرائش کا معاملہ کہیں پیچھے رہ جاتا ہے۔ آج کی تحریر مگر اس حوالے سے ہے کہ آپ کو ہاؤس ری ماڈلنگ کی اہمیت و افادیت کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔

یوں تو اپنا گھر جیسا بھی ہو، انسان کو عزیز بہت ہوتا ہے۔ یہ بات تب زیادہ اچھے سے سمجھ آتی ہے کہ جب ہم ایک آدھ دن کیلئے کہیں سفر پر جائیں اور وہاں آپ کو رات گزارنی پڑ جائے تو رہ رہ کر اپنا گھر اور اُس کی دیواروں پر پھیلا اپنے پن کا احساس انسان کو واپسی کے راستے پر چلنے کیلئے مجبور کرتا ہے۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ہر چیز پُرانی اور آؤٹ ڈیٹ ہوجایا کرتی ہے اور یوں چند بروقت اقدامات ناگزیر ہوجایا کرتے ہیں۔

ہاؤس ری ماڈلنگ سے آپ اپنے گھر کو اپنی شخصیت کے مطابق، اپنی ذاتی پسند نا پسند کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔ ایسا ہوتا ہے کہ وقت کے ساتھ ہمیں اپنی ترجیحات میں بھی بدلاؤ آتا محسوس ہوتا ہے۔ انسان کا بیشتر وقت چونکہ مشاہدات میں گزرتا ہے، وہ بہت سی چیزوں کو اپنی ذات کے لیے پسند کرلیتا ہے۔ گھر کی تزئین و آرائش آپ کو یہ موقع فراہم کرتی ہے کہ آپ ایسی تمام تر خواہشات کی تسکین کرسکیں۔ کیونکہ آخر کو وہاں اُسی انسان نے رہنا ہوتا ہے لہٰذا گھر میں ڈیزائن کے بدلاؤ، رنگ و روغن، تعمیر و توسیع میں اُس کی پسند کو ہی ملحوظ ہونا چاہیے۔

مکان کی تزئین نو سے اُس کی مجموعی قدر میں اضافہ

مکان کی تزئین نو سے اُس کی اوور آل ویلیو یعنی اُس کی مجموعی قدر میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اسی لیے لوگ مکان فروخت کرنے سے قبل اُس کی رینویشن پر اچھی خاصی رقم خرچ کر بیٹھتے ہیں جسے وہ انویسٹمنٹ کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ اس کانسیپٹ کو ہوم اسٹیجنگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس سرمایہ کاری کے بعد وہ وقتِ فروخت خریدار کے اُوپر ایک اپر ہینڈ رکھتے ہیں اور ایک بہتر ریٹرن آن انویسٹمنٹ کی اُمید کے ساتھ ڈیل کرتے ہیں اور گھر فروخت ہونے کی صورت میں ملنے والی رقم اُن کی امنگوں سے اکثر زیادہ ہی ہوتی ہے۔

مکان کو ماحول دوست بنانے کا موقع

کوشش یہ کرنی چاہیے کہ ہوم رینويشن کی صورت میں گھر پر ایسے آلات کی انسٹالیشن کی جائے کہ گھر جتنا کم ہوسکے اُتنا بجلی و دیگر وسائل کا استعمال کرے۔ سادہ الفاظ میں گھر کو انرجی ایفیشنٹ یعنی کم توانائی خرچ کرنے والا بنانے پر زور دینا چاہیے۔ یوں نہ صرف آپ کے بجلی کے بل پر ایک انتہائی خوشگوار فرق پڑے گا بلکہ آپ بھی کم توانائی استعمال کرنے والوں میں یعنی زمینی وسائل پر کم بوجھ ڈالنے والوں میں شامل ہوجائینگے۔ جس تیزی اور تناسب سے انسانی آبادی بڑھ رہی ہے، زمین پر اتنے ہی وسائل پیدا کرنے کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ کم توانائی کے خرچ کو طریقِ زندگی بنایا جائے۔

رنگ و روغن میں تبدیلی کا موقع

اسی طرح سے رنگ و روغن گھر کی رینیویشن میں کرنے والے اہم ترین کاموں میں سے ایک ہے۔ یہ وہ عمل ہے کہ جس سے لوگ آپ کے جمالیاتی ذوق کا اندازہ لگاتے ہیں۔ وہ دن گئے جب گھر کی چار دیواری پر ہر سال سفیدی کی ایک لہر دوڑا دی جاتی۔ جدت کے اِس دور میں ایسے ہوم پینٹ ٹرینڈز آ گئے ہیں کہ آنکھیں ششدر رہ جاتی ہیں۔ رنگ و روغن کروانا ایک ایسا مرحلہ ہوتا ہے کہ مشرقی ہاؤس ہولڈز میں لوگ اس سے ہمہ وقت بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اکثر لوگ تو سالہا سال گھر کی دیواریں نہیں رنگتے۔ کبھی کبھار ہمت کر کے اس کام کا آغاز کرتے ہیں تو اُکھاڑ پچھاڑ اتنی ہوجایا کرتی ہے کہ سو مزید کام نکل آتے ہیں۔ یہاں دیواریں رنگنے کا عمل ہی مکمل گھر کی رینویشن کا عمل بن جاتا ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top