گھر کی فضاء کو آلودہ ہونے سے کیسے بچایا جائے؟

فضائی آلودگی نہ صرف فوری طور پر انسانی جِلد اور آنکھوں کو متاثر کرتی ہے۔ بلکہ متعدد بیماریوں کا شکار بھی کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم میں سے بیشتر لوگ مختلف طرز کی بیماریوں اور الرجیز کا آسانی سے شکار ہو جاتے ہیں۔ تاہم کسی بھی آلودہ ماحول سے ہم خود کو دور رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں، باہرکے مقابلے میں گھر کے ماحول کو محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔ لیکن جس گھر میں آپ سُکھ کاسانس لیتے ہیں وہاں کا ماحول بھی آلودہ ہو سکتا ہے۔ اور اپنی چار دیواری کے اندر بھی آپ کو فضائی آلودگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیونکہ بظاہر نظر آنے والے دھوئیں سے ہی فضاء آلودہ نہیں ہوتی۔ بلکہ اس کے کچھ دیگر اسباب بھی ہوتے ہیں۔ لہٰذا جائزہ لیتے ہیں کہ گھر کی فضاء کو آلودہ ہونے سے کیسے بچایا جائے؟

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

 

آلودہ فضاء میں چھینکتا ہوا بچہ

 

گھر کی آلودہ فضاء سے بچنے کے لیے ہوا کا گزر یقینی بنائیں

جس طرح صحت مند زندگی کے لیے تازہ ہوا میں سانس لینا ضروری ہوتا ہے۔ اسی طرح گھر کے اندرونی حصوں سے تازہ ہوا کا گزر اہم ہے۔ گھر میں موجود کھڑکیاں اور دروازے ہوا کے جھونکوں کو اندرونی حصوں تک پہنچانے میں مددگار ہوتے ہیں۔ جس کے باعث گھر کے ماحول میں موجود جراثیم، بدبو اور دیگر بیماریوں کا سبب بننے والے عوامل باہر نکل جاتے ہیں۔ مزید براں، اگر سورج کی روشنی آپ کے گھر میں داخل ہو سکتی ہے۔ تو گھر کا ماحول صاف ستھرا اور جراثیم سے پاک رکھنے کا یہ ایک بہترین حل ہے۔

 

گھر میں کھڑکی کے ذریعے صاف ہوا کا گزر

 

گھر کی فضاء میں پودوں کا کردار

انڈور پلانٹس گھر کے ماحول کو نہ صرف صاف رکھتے ہیں۔ بلکہ خوبصورتی کی علامت بھی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین گھر کے باغیچے کے علاوہ گھر کے اندرونی حصوں میں بھی پودوں کی سجاوٹ کی تلقین کرتے ہیں۔ منی پلانٹ، ڈریگن ٹری اور سنیک  پلانٹ ایسے پودے ہیں جو ماحول سے مضر اثرات کو ختم کرتے ہیں۔ تاہم ان پودوں کا خیال رکھنا اور انہیں وقت پر پانی دینا بھی اہم ہے تاکہ ماحول میں صفائی اور دلکشی ختم نہ ہونے پائے۔

 

گھر میں انڈور پلانٹس کو پانی دیتی ہوئی ایک بچی

 

گھر کی فضاء کو سگریٹ نوشی سے آلودہ مت بنائیں

سڑکوں، شاہراہوں اور گلی محلوں میں ہم کوڑا کرکٹ پھینکے والوں کو تنقید کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ فراٹے بھرتی گاڑیاں دھواں چھوڑیں تو انہیں فضائی آلودگی پیدا کرنے والوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ تاہم اس کے برعکس گھر میں بیٹھ کر سگریٹ نوشی کرنا اپنا مشغلہ یا حق سمجھتے ہیں۔ اور گھر کے ماحول میں سمائے سگریٹ کے دھوئیں سے کوئی نصیحت حاصل نہیں کرتے۔ سگریٹ کا مضر دھواں گھر میں موجود ہر چھوٹے اور بڑے شخص کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔ لہٰذا گھر کے اندرونی ماحول کو بھی اسی تنقیدی نظر سے دیکھیں جیسے آپ باہر دیکھتے ہیں۔ اور کمرے، لیونگ روم یا ڈرائنگ روم میں سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔ علاوہ ازیں، گھر کے کسی الگ حصے میں سموکنگ کارنر بنایا جا سکتا ہے تاکہ پورے ماحول پر اس کے اثرات مرتب نہ ہوں۔

 

لیونگ روم میں نو سموکنگ کا سائن

 

گھر کی فضاء اور پالتو جانور

ہم میں سے بیشتر لوگ پالتو جانوروں سے انس رکھتے ہیں۔ اور انہیں گھر میں پالتے ہیں۔ اپنی پسند کے مطابق کوئی پرندے پسند کرتا ہے اور کوئی بلی یا پھر کتا۔ اگرچہ پرندے ایک پنجرے تک محدود ہوتے ہیں۔ تاہم بلی یا کتے جیسے پالتو جانور سارے گھر میں گھومتے ہیں۔ گویا سارا گھر ہی ان کا ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ اکثر جانور اپنے مالک کے بستر پر بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔ اور انہیں اس کی باقاعدہ اجازت ہوتی ہے۔

ایسی صورت میں ان کے بال گھر میں کسی بھی سطح اور حتیٰ کہ کپڑوں تک میں پائے جاتے ہیں۔ مزید یہ کہ جانور بیمار ہونے کی صورت میں بھی گھر کی فضاء میں جراثیم منتقل ہو سکتے ہیں جو کسی بھی انسان کے لیے مضرِ صحت ہیں۔

 

گھر میں پالتو جانور

 

گھر کی فضاء میں کارپٹ کا کردار

خوبصورتی اور آرائش کے پیشِ نظر گھر کی سجاوٹ کے لے بےشمار جتن کیے جاتے ہیں۔ فرش کے لیے انتخاب کرنا ہو تو پرکشش رَگز یا وال ٹو وال کارپٹ کا سہارا لیا جاتا ہے۔ اور یہ کارپٹ مہینوں یا سالہا سال یونہی ڈرائنگ روم، لیونگ روم یا بیڈ کی زینت بنے رہتے ہیں۔ اگرچہ روزانہ صفائی کے ذریعے ان پر موجود گَرد، مٹی اور دھول صاف کی جاتی ہے۔ تاہم بےشمار ذرات، جراثیم اور کھانے پینے کے اجزاء قالین میں ایسے سماتے ہیں جو بظاہر نظر نہیں آتے۔ اور وقت کے ساتھ ان میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قالین کے باعث گھر میں رہنے والے مختلف الرجیز کا شکار ہوتے ہیں۔ یہی گندے کارپٹ طبیعت کی ناسازی اور الرجیز بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔ لہٰذا کارپٹ کی غیر موجودگی گھر کو آلودہ ہونے سے بچا سکتی ہے۔

 

فرش پر بچھے کارپٹ پہ لیٹ کر ٹیب استعمال کرتے ہوئے ایک بچہ

 

گھر کی فضاء میں کیے جانے والے سپرے کتنے کارآمد؟

پرفیوم، ایئر فریشنرز اور کیڑے مکوڑے مارنے والے سپرے کارپٹ پر ایک تہہ بنا لیتے ہیں۔ اور یوں کارپٹ کی سطح پر جَم جاتے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ سپرے ہوا کے ساتھ باہر نہیں نکلتے بلکہ کمرے کے اندر موجود رہ جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں، گھر کی صفائی میں استعمال ہونے والے اکثر کیمیکل اور سپرے ماحول دوست نہیں ہوتے۔ اور وہ گھر کی فضاء کو مزید آلودہ کرتے ہیں۔ لہٰذا گھر میں زیادہ سپرے یا ادویات کا استعمال درست نہیں۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top