گھر نہ بِکنے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

بہتر سے بہتر کی تمنا ہر دل میں ہوتی ہے۔ ہر شخص کے پاس جو آج ہے، وہ کل اس سے بہتر کی اُمید اور حصول میں گزارتا ہے۔ یہ کہنے کو تو ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے مگر اسی میں ایک بہتر زندگی کا راز پوشیدہ ہے۔ آج کی تحریر گھر بیچنے کے حوالے سے ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جو سوچ رکھا ہوتا ہے، حقیقت آشکار ہونے پر ہم دیکھتے ہیں کہ سب کچھ ویسا نہیں ہورہا۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

گھر بیچنے کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں۔ کچھ لوگ گھر ایک بہتر جگہ پر شفٹ ہونے کے لیے، رہائش اختیار کرنے کے لیے بیچتے ہیں۔ کچھ لوگ ایسا کسی مجبوری کے تحت کرتے ہیں یعنی اُن کو مالی لحاظ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے اور یوں وہ گھر بیچنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ گھر بیچنا آسان مگر کسی صورت نہیں ہوتا۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں مگر آپ کو گھر بیچنے میں جس بھی رکاوٹ کا سامنا ہے، آج کی تحریر میں اُن مشکلات کو حل کرنے کے لیے چند مفید مشورے درج ہیں۔

مکان کی ظاہری صورت بہتر بنائیں

اگر آپ کا گھر فروخت نہیں ہورہا تو آپ کو اپنے مکان کی ظاہری صورت بنانے پر کام کرنا ہوگا۔ آپ کو کوشش کرنی ہوگی کہ گھر کو خوبصورت سے خوبصورت تر بنایا جائے۔ یہ کہنے کو ایک بیش قیمت معاملہ لگتا ہے مگر در حقیقت ایسا کم قیمت طور طریقوں سے بھی ہوسکتا ہے۔ گھر میں رنگ و روغن کی تبدیلی، کھڑکیوں دروازوں کی تبدیلی، بہتر صفائی اور ڈی کلٹرنگ ایسے عمل ہیں جو کسی بھی گھر کی صورت چند ایام میں تبدیل کرسکتے ہیں۔ اگر آپ کو کسی مالی پریشانی کا سامنا نہیں اور آپ اپنے گھر کی جلدی فروخت یقینی بنانا چاہتے ہیں تو آپ اپنے گھر پر رقم خرچ کر کے اُس کی ظاہری صورت کی تبدیلی کر سکتے ہیں۔ گھر کا دالان سیٹ کرنا ہو، گھر کی خوبصورتی کے لیے نئے لائٹنگ سسٹم کا استعمال کرنا ہو یا جدید طرز کے راک والز کا انتظام کرنا ہو، تمام کام کیے جا سکتے ہیں اور وقتِ فروخت، گھر کی بہتر قیمت لگنے پر وہ پیسے ریکوور بھی کیے جاسکتے ہیں۔

کسی ماہر ہاؤس انسپکٹر کی رائے لیں

گھر فروخت نہ ہورہا ہو اور ظاہری طور پر اُس کی وجہ نہ سمجھ آرہی ہو، تو کسی پروفیشنل، ماہر ہاؤس انسپکٹر سے اُس گھر کی چھان بین کروائیں۔ فکر نہ کریں کہ یہ چھان بین آپ کے سامان کی نہیں، مکان کی مجموعی صحت کی کی جائیگی۔ پروفیشنل ہاؤس انسپکٹر آپ کے گھر کی مکمل چھان بین کے بعد آپ کو ایک کلیرنس سرٹیفکیٹ دینگے جس سے آپ پر یقیناً یہ حقیقت آشکار ہوجائےگی کہ گھر کے فروخت نہ ہونے میں اصل معاملہ اور اصل وجہ کیا ہے۔ کلیرنس سرٹیفکیٹ ملنے کے بعد جب آپ کو وجہ معلوم ہوجائے تو آپ کو کرنا کچھ یوں ہے کہ اُن تمام کمیوں اور کوتاہیوں کو دور کرنا ہے اور دوبارہ سے گھر کی ایڈورٹائزنگ پر کام شروع کرنا ہے، جو کہ یقیناً ثمر آور ثابت ہوگا۔

ٹیکنالوجی کا استعمال

اس دور جس میں ہم زندہ ہیں وہ ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ یہ ٹیکنالوجی ہی ہے جو ہمیں بتاتی ہے کہ ایک مکان میں کتنی توانائی خرچ ہورہی ہے، اگلی ٹرین کے آنے کا کیا وقت ہے، مارکیٹ سے اشیاء کیسے خریدی جائے اور بلڈرز کی خدمات کیسے اور کیونکر حاصل کی جائیں۔ دنیا یقینی طور پر اب روایتی سے نکل کر آن لائن طرز کی طرف بڑھ رہی ہے۔ آپ کو اندازہ ہوگا کہ اب موبائل فون ہی شاپنگ مال بن چکے ہیں، روایتی سوپر مارکیٹوں کی مانگ کم سے کم ہوتی چلی جارہی ہے۔ ہیں کہنے میں کوئی عار نہیں آنے والے ادوار کے گھر اسمارٹ ہوں گے۔ یقیناً اُن میں اسمارٹ ڈیوائس نصب ہونگی، مالکان گھروں سے دور بھی اپنے موبائل فونز کے استعمال سے وہاں کی نگرانی کریں گے۔ یوں اسمارٹ لاکس اور آٹو ٹمپریچر کنٹرول وغیرہ جیسے کئی ٹیکنالوجی پر منحصر رجحانات ہوں گے۔
اسمارٹ ہومز کی معاشی ویلیو کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ اسمارٹ ہومز کا آجکل رجحان بڑھ رہا ہے۔ اگر آپ کا گھر فروخت نہیں ہورہا تو کوشش کریں کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے اُسے جدید دور سے ہم آہنگ کریں تاکہ خریدنے والوں کو اُس گھر میں ایک ایسا فیکٹر نظر آئے کہ وہ وہاں اپنے آپ کو منتقل کیے بنا نہ رہ پائیں۔

مکان کی قیمت دُرست لگائیں

سب سے پہلے تو مارکیٹ اسٹڈی یقینی بنائیں۔ اس بات کا تعین کرلیں کہ آپ کے مکان جیسے دیگر مکانات کس ریٹ میں بک رہے ہیں یا بکے ہیں۔ مگر یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ ہر ایک جیسا گھر ایک قیمت میں فروخت نہیں ہوتا۔ جیسے اسلام آباد کے وسط میں 10 مرلے کا مکان اسلام آباد کے اطراف میں واقع 10 مرلے کے مکان جتنی قیمت کا نہیں ہوگا۔ اس اسٹڈی سے آپ کو مکان بیچنے کی قیمت کا اندازہ ہوگا اور ساتھ ہی اندازہ ہوگا کہ مکان کس ریٹ میں اچھا بک سکتا ہے اور کس قیمت پر اُسے بیچنا محال ہے۔

جب مارکیٹ اسٹڈی کریں گے تو یہ اندازہ بھی ہوگا کہ مارکیٹ خرید کنندگان کے حق میں بہتر ہے یا فروخت کنندگان کے حق میں۔ آپ نے دیکھنا ہے کہ مارکیٹ کے اندر گھروں کی بہتات ہے یا قلت۔ آپ نے اندازہ لگانا ہے کہ کسی خاص علاقے میں فروخت کرنے والے زیادہ تعداد میں ہیں یا خریدنے والے۔ اگر فروخت کنندگان زیادہ ہیں تو گھر کی قیمت کم لگائی جائے گی۔ اگر خریدار زیادہ ہیں تو آپ کا مکان زیادہ قیمت میں فروخت ہوسکتا ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top